شہباز شریف پر بے ضابطگی اور مالی بدعنوانی کا الزام نہیں لگایا گیا ‘ہائیکورٹ کا ضمانتوں کے کیس میں تفصیلی فیصلہ جاری

آشیانہ میں ایل ڈی اے کو منصوبہ پی ایل ڈی سی بورڈ کی منظوری سے ٹرانسفر کیا گیا، بطور وزیراعلیٰ شہباز شریف کو منصوبہ ٹرانسفر کرنے کا اختیار حاصل تھا رمضان شوگر ملز کیس میں نالہ سابق ایم پی اے کی درخواست پر تعمیر کیا گیا،نیب نے ملزم بنانے کی بجائے وعدہ معاف گواہ بنا دیا‘تفصیلی فیصلہ

جمعہ 22 فروری 2019 16:56

شہباز شریف پر بے ضابطگی اور مالی بدعنوانی کا الزام نہیں لگایا گیا ‘ہائیکورٹ ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 فروری2019ء) لاہور ہائیکورٹ نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف و مسلم لیگ (ن) کے صدر محمد شہباز شریف کی ضمانتوں کے کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔ہائیکورٹ کے جسٹس ملک شہزاد اور جسٹس مرزا وقاص پرمشتمل دو رکنی بنچ نے آشیانہ ہائوسنگ کیس کا 22 اور رمضان شوگر ملز کا 20 صفحات کا فیصلہ جاری کیا ۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ آشیانہ میں ایل ڈی اے کو منصوبہ پی ایل ڈی سی کے بورڈ کی منظوری سے ٹرانسفر کیا گیا، بطور وزیراعلیٰ شہباز شریف کو منصوبہ ٹرانسفر کرنے کا اختیار حاصل تھا ۔آشیانہ میں شہباز شریف پر کسی مالی بے ضابطگی کا الزام عائد نہیں کیا گیا،آشیانہ کیس میں نیب نے شہباز شریف کا منصوبے کی غیر قانونی منتقلی کا الزام عائد کیا ۔

(جاری ہے)

عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ رمضان شوگر ملز میں شہباز شریف پر مالی بدعنوانی کا الزام نہیں لگایا گیا،نالے کے علاوہ اس علاقے میں ایسی مزید سکیمیں بھی بنائی گئیں ،نالے کی تعمیر کے علاوہ کسی منصوبے پر نیب نے کوئی اعتراض نہیں کیا ،نالہ سابق ایم پی اے مولانا رحمت اللہ کی درخواست پر تعمیر کیا گیا،نیب نے مولانا رحمت اللہ کو ملزم بنانے کی بجائے وعدہ معاف گواہ بنا دیا ۔واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے 14فروری کو آشیانہ ہائوسنگ اسکیم اور رمضان شوگر ملز کیس میں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف محمد شہباز شریف کی ضمانت منظور کرتے ہوئے نہیں رہا کرنے کا حکم دیا تھا ۔