صہیونی ریاست کی نئی دہشت گردی، قبلہ اول میں نمازء کی ادائیگی پر فلسطینی شہریوں پر بھاری جرمانے عائد کرنا شروع کردیئے

جمعہ 22 فروری 2019 17:29

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 فروری2019ء) قابض صہیونی ریاست فلسطینی مسلمانوں کو قبلہ اول میں عبادت سے روکنے کے ہرحربہ استعمال کررہی ہے، طرح طرح کے دیگر حربوں اور مکروہ ہتھکنڈوں کیساتھ ساتھ قبلہ اول میں نماز کی ادائیگی پر فلسطینی شہریوں کو بھاری جرمانے بھی کرنا شروع کردیئے گئے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے گزشتہ جمعہ کو گرفتار کئے گئے بیت المقدس کی14 باشندوں کی دو ماہ تک مسجد اقصیٰ میں نماز کی ادائی پر پابندی عائد کردی ہے۔

(جاری ہے)

اس کیساتھ ساتھ انہیں فی کس 1500 شیکل جرمانے بھی کیے گئے ہیں، یہ سزا انہیں قبلہ اول میںنماز کی ادائیگی کی پاداش میں دی گئی ہے۔فلسطینی محکمہ امور اسیران کے مندوب محمد محمود نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے 14 فلسطینیوں کو حراستی مرکز سے 1500 شیکل جرمانے اور 60 دن تک قبلہ اول میں داخل نہ ہونے کی شرط پر رہا کیا ہے، انہیں دو ماہ تک قبلہ اول میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائیگی اگر انہوںنے مسجد اقصیٰ میں نماز کی ادائیگی کی کوشش کی تو انہیں گرفتار کرلیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :