ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبد القدیر کی نقل حرکت محدود کرنے کیخلاف درخواست پر وفاقی حکومت کو جواب داخل کرانے کیلئے مہلت

ڈاکٹر عبدالقدیر خان قومی ہیرو ہیں جو 84 برس کے ہوگئے ،سکیورٹی کے نام پر انکی زندگی عذاب بن گئی ہے‘وکیل کے دلائل

منگل 16 اپریل 2019 13:33

ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبد القدیر کی نقل حرکت محدود کرنے کیخلاف درخواست ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اپریل2019ء) لاہورہائیکورٹ نے ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبد القدیر کی نقل حرکت محدود کرنے کیخلاف درخواست پر وفاقی حکومت کو جواب داخل کرانے کیلئے مہلت دیتے ہوئے سماعت 19اپریل تک ملتوی کر دی ۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس سردار شمیم احمد خان نے کیس کی سماعت کی ۔ ایٹمی سائنسدان کی نقل و حرکت محدود کرنے کے اقدام کو چیلنج کیا گیا تھا ۔

(جاری ہے)

سماعت کے دوران وفاقی حکومت کے وکیل اشتیاق اے خان اور سٹریٹجیک احمد بلال صوفی پیش ہوئے اور درخواست کا جواب داخل کرانے کیلئے مہلت مانگی۔ڈاکٹر قدیر خان کے وکیل ڈاکٹر خالد رانجھا نے جواب داخل نہ کرنے پر افسوس ظاہر کیا اور موقف اختیار کیا کہ ان کے موکل 84 برس کے ہوگئے اور سکیورٹی کے نام پر انکی زندگی عذاب بن گئی ہے۔احمد بلال صوفی نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان قومی ہیرو ہیں۔وکیل نے استدعا کی کہ جواب بند کمرے کی کارروائی پیش کیا جائے۔عدالت نے وفاقی حکومت کو جواب داخل کرانے کے لئے مہلت دیتے ہوئے سماعت 19 اپریل تک ملتوی کر دی ۔