گوگل اینڈرائیڈ کی پابندی کا توڑ، ہواوے نے اپنا موبائل آپریٹنگ سسٹم متعارف کروا دیا

چینی کمپنی نے ہنگامی بنیادوں پر متحرک ہو کر اپنے کروڑوں صارفین کیلئے ہانگ مینگ نامی آپریٹنگ سسٹم متعارف کروا دیا

muhammad ali محمد علی پیر 20 مئی 2019 19:51

گوگل اینڈرائیڈ کی پابندی کا توڑ، ہواوے نے اپنا موبائل آپریٹنگ سسٹم ..
بیجنگ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18 مئی 2019ء) گوگل اینڈرائیڈ کی پابندی کا توڑ، ہواوے نے اپنا موبائل آپریٹنگ سسٹم متعارف کروا دیا، چینی کمپنی نے ہنگامی بنیادوں پر متحرک ہو کر اپنے کروڑوں صارفین کیلئے ہانگ مینگ نامی آپریٹنگ سسٹم متعارف کروا دیا۔ تفصیلات کے مطابق موبائل فونز بنانے والی چینی کمپنی ہواوے نے گوگل اینڈرائیڈ کی پابندی کا توڑ ڈھونڈ نکالا ہے۔

چینی ذرائع ابلاغ کے مطابق ہواوے نے اپنا موبائل آپریٹنگ سسٹم متعارف کروا دیا ہے۔ چینی کمپنی نے ہنگامی بنیادوں پر متحرک ہو کر اپنے کروڑوں صارفین کیلئے ہانگ مینگ نامی آپریٹنگ سسٹم متعارف کروا دیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ہواوے کمپنی نے ہانگ مینگ نامی آپریٹنگ سسٹم پہلے سے ہی تیار کر رکھا تھا۔ ہانگ مینگ نامی آپریٹنگ سسٹم 2012 سے تیار کیا جا رہا تھا۔

(جاری ہے)

کمپنی نے ہانگ مینگ نامی آپریٹنگ سسٹم کو بیک اپ پلان کے طور پر پوشیدہ رکھا ہوا تھا اور اس پر ٹیسٹنگ کی جا رہی تھی۔ اب جبکہ ہواوے کو گوگل اینڈرائیڈ کی پابندی کا سامنا کرنا پڑا ہے، اس لیے کمپنی نے اپنے آپریٹنگ سسٹم کو باقاعدہ متعارف کروا دیا ہے۔ ہواوے کے دنیا بھر میں موجود کروڑوں صارفین اینڈرائیڈ آپریٹنگ سسٹم تک رسائی میں مشکل کے باعث ہواوے کا اپنا ہانگ مینگ نامی آپریٹنگ سسٹم اپنے موبائلز پر انسٹال کر سکیں گے۔

اس حوالے سے ہواوے کے موبائل چیف رچرڈ یو چینگ ڈونگ کا کہنا ہے کہ اگر ہواوے پر گوگل اور اینڈرائیڈ سروسز مستقل طور پر معطل ہو گئیں تو ایسی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ہم نے پہلے سے ہی اپنا ایک آپریٹنگ سسٹم تیار کر رکھا ہے ۔ کمپنی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اگر ضرورت پڑی تو موبائل فونز اور کمپیوٹرز کے لیے ہم اس سسٹم کو متعارف کروا دیں گے، ہمارے پاس اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے پلان بی موجود ہے۔

واضح رہے کہ معروف سرچ انجن گوگل نے ہواوے کے ساتھ اپنے تمام بزنس آپریشنز کو فوری طور پر معطل کر دیا تھا جس کے بعد خیال کیا جا رہا تھا کہ گوگل کے اس اقدام کے بعد دنیا بھر میں بڑی تعداد میں موجود ہواوے کے موبائل فونز پر اثر پڑے گا۔ خبر ایجنسی رائٹرز کے مطابق گوگل کو اس اقدام کے لیے مجبور کیا گیا تھا۔ رائٹرز کے مطابق ہواوے ٹیکنالوجیز کمپنی لمیٹڈ گوگل کے اس فیصلے کے بعد ہواوے کے تمام موبائل فونز کی اینڈرائیڈ اپ ڈیٹ سسٹم تک رسائی بند ہو جائے گی اور چین سے باہر موبائل فونز کے اگلے ورژن گوگل پلے اور جی میل ایپلی کیشن سمیت کئی اہم ایپلی کیشنز اور سروسز تک رسائی حاصل نہیں کر سکیں گے۔

جس کے بعد خیال کیا جا رہا تھا کہ ہواوے کے حال ہی میں لانچ ہوئے پی 30، پی 30 پرو اور دیگر موبائل فونز سمیت نئی اور پُرانی ڈیوائسز پر اینڈرائیڈ سکیورٹی کی کوئی اپ ڈیٹ نہیں ہو گی۔ لیکن گوگل نے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اینڈرائیڈ اکاؤنٹ سے پیغام جاری کیا اور کہا کہ گوگل کا ہواوے سے متعلق اقدام امریکہ کی جانب سے عائد کی جانے والی حالیہ پابندیوں کی روشنی میں کیا گیا۔

گوگل کا کہنا تھا کہ ہم یقین دہانی کرواتے ہیں کہ جب تک ہم امریکی احکامات پر عمل کر رہے ہیں تب تک گوگل پلے اور گوگل پلے اینڈ سکیورٹی جیسی سروسز آپ کی موجودہ ہواوے ڈیوائسز پر چلتی رہیں گی۔ یاد رہےکہ حال ہی میں واشنگٹن نے ایک پاکستانی کمپنی اور 12 غیر ملکی افراد و اداروں کو امریکہ کی پابندی فہرست میں شامل کرلیا تھا جس میں انہیں محدود آئٹم کی مبینہ تجارت کے لیے مخصوص لائسنس کی ضرورت ہوتی ہے۔ فہرست میں درج مجموعی کمپنیوں میں سے 4 کا تعلق چین اور ہانگ کانگ، مزید 2 چینی اور ایک پاکستانی کمپنی جبکہ 5 اماراتی افراد بھی شامل ہیں۔