کبیروالہ،محبوس بچہ برآمد نہ ہونے پر پو لیس پارٹی’’آپے سے باہر‘‘ ہو گئی، مدعیان سے ملی بھگت کرکے الٹاکا رِ سرکا ر میں مداخلت کا مقدمہ درج کر لیا

پیر 27 مئی 2019 17:11

کبیروالہ ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 مئی2019ء) محبوس بچہ برآمد نہ ہونے پر پو لیس پارٹی’’آپے سے باہر‘‘ ہو گئی، مدعیوں کو خوش کر نے کے لئے خواتین سمیت بچوں، بڑوں پر وحشیانہ تشدد، دروازے اکھیڑ ڈالے،سامان بکھیر ڈالا، خواتین کو غلیظ گالیاں، جان سے مارنے کی دھمکیاں، مدعیان سے ملی بھگت کرتے الٹاکا رِ سرکا ر میں مداخلت کا مقدمہ درج کر لیا، متاثرہ خاندان کا پو لیس گردی پر شدید احتجاج، ڈی پی او سے فوری نوٹس لینے کامطالبہ۔

(جاری ہے)

تفصیل کے مطابق گزشتہ روز ایڈیشنل سیشن جج کبیروالا اظہار الحق علوی کی عدالت سے محبوس بچے محمد کاشف کی برآمد گی کے تھانہ سرائے سدھو پو لیس کی بھاری نفری نے مدعیان مقدمہ رب نواز، اظہر اقبال،خضر حیات، مسما ? ممتاز ما ئی کے ہمراہ سب انسپکٹر منظور حسین کی قیادت میں نواحی موضع ٹا نگرہ میں محمد وسیم ولدطالب حسین کے گھر پر چھاپہ ما را جس دوران کاشف کی بازیابی نہ ہو نے پو لیس پارٹی اور ہمراہ آئے افراد سیخ پا ہو تے آپے سے باہر ہو گئے اور پہلے محمد وسیم کو تشدد کانشانہ بناتے گھر میں توڑ پھوڑ کی اس دوران گھر کے برتن تک توڑ ڈالے، دروازوں کو توڑتے کمروں کی تلاشی لی بعد ازاں محمد وسیم کے گھر سے ملحقہ رہائش پذیر دوسرے بھائی آصف کے گھر بھی دھاوا بول دیا اور کمروں کی تلاشی لیتے کاشف کو تلاش کرتے رہے مگر بچہ نہ ملنے پر وہاں بھی لاقانو نیت کا سنگین مظاہرہ کرتے وہاں بھی توڑ پھوڑ کی اور اہلخانہ کو تشدد کا نشانہ بنا تے رہے، دوران تشدد خواتین نسرین مائی اور اقبال مائی شدید زخمی ہو گئیں جنہیں فوری تحصیل ہیڈ کواٹر ہسپتال کبیروالا منتقل کر دیا گیا، پو لیس پارٹی کی مدعیان سے ملی بھگت پر گھروں پر دھاوں پر قانو نی کاروائی سے بچنے کے لئے سب انسپکٹر منظور حسین نے محمد وسیم، آصف،صادق، طالب حسین، سلیم،خورشید بی بی،شہناز مائی، سکینہ بی بی، اقبا ل مائی، آسیہ بی بی کے خلاف کار سرکا ر میں مداخلت اور پو لیس پارٹی پر حملہ، وردیاں پھاڑنے کے خودساختہ الزاما ت کے تحت مقدمہ نمبری 167/19درج کر لیا، پو لیس کی غنڈہ گردی کے خلاف احتجاج کرتے ہو ئے متاثرہ خاندان کے شدید احتجاج کرتے ہو ئے ڈی پی او خانیوال سے سب انسپکٹر منظور حسین اور دیگر اہلکاروں کے فوری کاروائی اور انکے خلاف درج مقدمہ کے اخراج کامطالبہ کیا ہے۔