ریاض: تجارتی عدالتوں نے گزشتہ 10ماہ میں 32 ہزار مقدمات نمٹا دیئے

آن لائن سروس کی سہولت کے باعث انصاف کی فراہمی کا عمل تیز تر ہو چکا ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 9 جولائی 2019 10:54

ریاض: تجارتی عدالتوں نے گزشتہ 10ماہ میں 32 ہزار مقدمات نمٹا دیئے
جدہ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 9جولائی 2019ء) سعودی مملکت میں واقع تجارتی عدالتوں کی جانب سے سائلین کو انصاف کی فراہمی کا عمل تیز تر ہو چکا ہے۔ گزشتہ 10 ماہ کے دوران اس نوعیت کی عدالت نے مجموعی طور پر 32 ہزار مقدمات نمٹا دیئے ہیں۔ ان تجارتی عدالتوں کی جانب 12 اِقسام کی ای سروسز فراہم کی جا رہی ہیں، جس کے باعث فریقین کے وقت کی اچھی خاصی بچت ہو رہی ہے اس کے علاوہ اُنہیں آنے جانے کی زحمت سے بھی نجات مِل گئی ہے۔

ان ای سروسز میں مقدمات کے بارے میں معلومات، فیصلوں کا مطالعہ، نوٹیفکیشنز، دعوے سے متعلق بیان کا اندراج، اپیلیں، فرسٹ ڈیفنس بریف کا اندراج، ملزمان کو نوٹس دینا، مقدمات کی کارروائی سے آگاہی، مقدمات کی سماعت کی تاریخ اور دیگر خدمات بھی شامل ہیں۔ تجارتی عدالتوں کی جانب سے انتہائی تیزی سے مقدمات نمٹانے کے باعث کاروباری اور صنعتی طبقے کی سرگرمیوں میں تیزی آئی ہے اور آجر و اجیر دونوں کا عدالتی نظام پر اعتبار مزید بڑھ چکا ہے۔

(جاری ہے)

سب سے اہم بات یہ ہے کہ کسی بھی مقدمے کا فیصلہ محض 20 دِنوں میں سُنایا جا رہا ہے اور ہر مقدمے میں صرف تین بار سماعت کی جاتی ہے۔ جس سے لوگوں کو انصاف مِلنے میں تاخیر کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔ وزارت انصاف کی جانب سے مقدموں کی فوری سماعت کے لیے ججز اور پینلز کی تعداد بڑھا دی گئی ہے۔ جبکہ تین لاکھ سعودی ریال سے کم رقم کے مقدمات کی سماعت اکیلے جج کی جانب سے کی جاتی ہے۔ زیادہ بڑی رقم کے معاملات کے لیے ایک سے زائد جج سماعت کرتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :