نائیجیریامیں قزاقوں کا بحری جہاز پر حملہ، 10 ترک ملازمین اغواء

مغویوں کو گھانا کی بندرگاہ ٹیما لے جایا گیا جہاں گھانا اور نائیجیرین حکام عملے کی واپسی کی کوششیں کررہے ہیں،ترکی

بدھ 17 جولائی 2019 19:45

نائیجیریامیں قزاقوں کا بحری جہاز پر حملہ، 10 ترک ملازمین اغواء
انقرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جولائی2019ء) نائیجیریا کی بندرگاہ پر قزاقوں نے مال بردار بحری جہاز میں سوار عملے کے 10 ترک ملازمین کو اغوا کرلیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ترک وزرات خارجہ نے بتایا کہ بحری جہاز کے عملے کو 13 جولائی کی شام کو یرغمال بنایا گیا۔وزارت خارجہ نے کہا کہ قزاقوں کی جانب سے جہاز چھوڑنے کے بعد اسے گھانا کی بندرگاہ ٹیما لے جایا گیا جہاں گھانا اور نائیجیریا کے حکام مغوی عملے کی واپسی کی کوششیں کررہے ہیں۔

شپنگ کمپنی کیدیوگلو ڈینیزچلیک کے تحت چلنے والے ترک مال بردار بحری جہاز پک سوئے ون پر گزشتہ شب حملہ کیا گیا۔کیدیوگلو ڈینیزچلیک کمپنی کے ملازم نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ 18 افراد پر مشتمل بحری جہاز کے عملے میں سے 10 ترک شہریوں کو اغوا کیا گیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے دو ملازمین کو رہا کرنے سے متعلق مقامی میڈیا کی رپورٹس کو مسترد کردیا۔

ترک میڈیا میں کمپنی کی جانب سے نشر کیے گئے بیان کے مطابق جب قزاقوں نے حملہ کیا اس وقت بحری جہاز کیمرون سے آئیوری کوسٹ کی جانب رواں دواں تھا اور اس میں کوئی سامان نہیں تھا۔بیان میں کہا گیا کہ ابتدائی معلومات کے مطابق حملے میں کوئی زخمی یا ہلاک نہیں ہوا اور ہمارے ملازمین کی باحفاظت رہائی کے لہے کوششیں جاری ہیں۔ترکی کی حکمراں جماعت کے ترجمان عمر چیلیک نے کہا کہ ترک عملے پر مبنی بحری جہاز کو نائیجریا میں یرغمال بنایا گیا لیکن انہوں نے مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔خیال رہے کہ قزاق عموماً تاوان وصول کرنے کے لیے بحری جہاز کے عملے کو اغوا کرتے ہیں، 2019 کے پہلی سہ ماہی میں نائیجیریا میں بحری قزاقوں نے 14 حملے کیے تھے جبکہ 2018 میں اسی دورانیے میں 22 حملے کئے گئے تھے۔