سینیٹ اجلاس میں چیئرمین صادق سنجرانی کو ہٹانے کی قرارداد پر ووٹنگ نہ کرائے جانے کا امکان

چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کی قرارداد پر ووٹنگ سینیٹ کے معمول کے اجلاس میں ہو گی، ذرائع

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ اتوار 21 جولائی 2019 13:48

سینیٹ اجلاس میں چیئرمین صادق سنجرانی کو ہٹانے کی قرارداد پر ووٹنگ نہ ..
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 21جولائی 2019ء) سینیٹ اجلاس میں چیئرمین صادق سنجرانی کو ہٹائے جانے کی قرارداد پر ووٹنگ نہ کرائے جانے کا امکان ہے۔خیال رہے کہ گزشتہ روز چیئرمین سینیٹ نے اپوزیشن کی ریکوزیشن پر 23 جولائی کو ایوان بالا کا اجلاس بلانے کا اعلان کیا تھا۔سینیٹ سیکریٹری ذرائع کے مطابق ریکوزیشن اجلاس کا آرڈر آف دی ڈے پیر کو تیار کیا جائے گا لیکن ریکوزیشن اجلاس کے ایجنڈے میں چیرمین سینیٹ کو ہٹانے کی قرارداد پر ووٹنگ شامل نہیں ہو گی۔

ذرائع کے مطابق ریکوزیشن اجلاس میں چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کی تحریک پر بحث کی جائے گی لیکن ووٹنگ نہیں کروائی جائے گی۔ذرائع کے مطابق کہ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کی قرارداد پر ووٹنگ سینیٹ کے معمول کے اجلاس میں ہو گی۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق چیئرمین سینیٹ نے ایوان بالا کا شیڈول اجلاس بلانے کے لیے وزارت پارلیمانی امور کو پیغام بھجوا دیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سینیٹ کا معمول کا اجلاس رواں ماہ کے آخر میں متوقع ہے جس میں چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کی قرارداد پر خفیہ رائے شماری کے ذریعے ووٹنگ ہو گی۔ذرائع سینیٹ سیکریٹریٹ کا کہنا ہے کہ چیئرمین سینیٹ اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کی قرارداد کے لیے بیلٹ پیپر زپر ووٹنگ ہو گی۔ دوسری جانب چیئرمین سینیٹصادق سنجرانی نے اپوزیشن کے خط کا جواب دیتے ہو ئے کہا کہ میں پارلیمنٹ کی بالادستی قائم رکھنے کیلئے لڑ رہا ہوں،میں قرارداد کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہوں۔

یئرمین سینیٹ کی جانب سے اپوزیشن کی7پارلیمانی رہنمائوں کو خط کے ذریعے جواب دیا گیا،چیئرمین سینیٹ کا جواب 3 صفحات پرمشتمل ہے،خط میں کہا گیا ہے کہ آئین میں چیئرمین یاڈپٹی چیئرمین کوہٹانے کیلئے عدم اعتمادکی تحریک کاکوئی تصور موجود نہیں، میں پارلیمنٹ کی بالادستی قائم رکھنے کیلئے لڑ رہا ہوں،بطور نگراں چیئرمین سینیٹ کی رولنگ کے تحفظ کیلئے لڑ رہا ہوں،میںقرارداد کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہوں ،خط میں کہا گیا ہے کہ ہم یقینی بنائیں اس سارے عمل کے دوران ہمارا رویہ چیئرکی رولنگ کی حرمت کمزورنہ کرے،اپنی ذات کیلئے نہیں بلکہ سینیٹ کی ملک اور بیرون ملک حرمت کیلئے کھڑا ہوں، انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی بالادستی اور چیئرمین کی رولنگ کی جنگ لڑ رہا ہوں اپو زیشن کی ہر قرار داد کا سامنا کر وں گا ۔