اسٹیل ملز :قائم مقام سی ایف او کی ملازمت میں توسیع کی کوششیں

بورڈآف ڈائریکٹر نامکمل اور غیر فعال،توسیع خلاف ضابطہ ہوگی،اسٹیک ہولڈرز ملازمت میں توسیع کی صورت میں نیب جائیں گے ، ممریز خان

بدھ 24 جولائی 2019 13:01

اسٹیل ملز :قائم مقام سی ایف او کی ملازمت میں توسیع کی کوششیں
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جولائی2019ء) پاکستان اسٹیل مل کے نامکمل اور غیر فعال بورڈ آف ڈائریکٹرز سے قائم مقام چیف فنانشل آفیسر(سی ایف او)عارف شیخ کی مدت ملازمت میں مزید چھ ماہ کی توسیع کی منظوری کے لیے کوششیں شروع کردی گئی ہیں جب کہ اسٹیل ملز اسٹیک ہولڈرز گروپ نے قائم مقام سی ایف او کی مدت ملازمت میں توسیع کی صورت میں نیب میں جانے کی دھمکی دی ہے ۔

تفصیلات کے مطابق اسٹیل مل کے کارپوریٹ سیکرٹری کی جانب سے وزارت صنعت و پیداوار سے قائم مقام سی ایف او کی مدت ملازمت میں ایک سال کی توسیع اور رواں مالی سال کے لیے عبوری بجٹ کی منظوری کی استدعا کی گئی تھی ،تاہم وزارت صنعت و پیداوار کی جانب سے قائم مقام سی ایف کی مدت ملازمت میں ایک سال کے بجائے 6ماہ کی توسیع کے لیے بورڈ آف ڈائریکٹرز سے منظوری لینے کی ہدایت کی گئی ہے ،تاہم دلچسپ امر یہ ہے کہ اسٹیل مل کا بورڈ آف ڈائریکٹرز نہ صرف نامکمل ہے بلکہ غیر فعال بھی ہے ،اس وقت نہ تو بورڈ آف ڈائریکٹرز کا کوئی چیئرمین ہے اور نہ ہی ادارے میں کوئی سربراہ ہے ۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے اسٹیل ملز اسٹیک ہولڈرز گروپ کے کنوینر ممریز خان نے اس ضمن میں بتایاکہ عارف شیخ کی بطور قائم مقام سی ایف او توسیع سراسر خلاف ضابطہ ہوگی ۔عارف شیخ کا تقرر جون 2011 میں غیر قانونی طور پر ہوا تھا کیو نکہ ان کی تقرری کیلئے اسامی کا کوئی اشتہار نہیں دیا گیا تھا جو کہ پیپرا قوانین کے خلاف تھا ۔ہمارا مطالبہ ہے کہ عارف شیخ کے دور میں اسٹیل ملز کو ہونے والے مالی نقصانات کا آڈٹ کیا جائے ،اگر قائم مقام سی ایف او کی مدت ملازمت میں توسیع کی گئی تو اسٹیک ہولڈرز گروپ نیب سے رابطہ کرے گا ۔اسٹیل مل کو اب تک 370ارب روپے کا خسارہ ہوچکا ہے جبکہ یومیہ 12کروڑ روپے کا نقصان ادارے کو برداشت کرنا پڑرہا ہے۔