سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسٰی کیخلاف صدارتی ریفرنس سے متعلق عدالتی کارروائی کا حکم نامہ جاری کر دیا

بدھ 18 ستمبر 2019 18:06

سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسٰی کیخلاف صدارتی ریفرنس سے متعلق عدالتی ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 ستمبر2019ء) سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسٰی کیخلاف صدارتی ریفرنس سے متعلق دائر آئینی درخواستوں کے بارے میں 17 ستمبر کوہونے والی عدالتی کارروائی کا حکم نامہ جاری کر دیا ہے۔ جس میںکہا گیا ہے کہ سماعت کے دوران اس معاملہ پر فل کورٹ کی تشکیل دینے کیلئے چیف جسٹس سے درخواست کردی گئی جبکہ درخواست گزار جسٹس قاضی فائز کے مطابق بینچ کے دو ججز کا مقدمہ میں ممکنہ مفاد ہو سکتا ہے، اس لئے ممکنہ مفاد کے پیش نظر دونوں ججوں کو اس مقدمہ سے الگ ہونا چاہیے، تاہم یہ امر واضح ہے کہ موجودہ مقدمہ میں کسی جج کا ایسا کوئی ممکنہ مفاد نہیں جبکہ درخواست گزار کے وکیل کی دلیل کی بنیاد امکانات پرقائم ہے۔

مستقبل میں کسی امکان کے پیش نظر کسی جج کیلئے مقدمہ سے الگ ہونے کی وجہ بننے کے بارے میںماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی یعنی درخواست گزار کے دلائل میں بظاہر کوئی وزن نہیں۔

(جاری ہے)

عدالتی حکم نامہ کے مطابق سپریم کورٹ کے وقار اور عزت کے تحفظ، معاملے پر بحث مباحثہ سے بچنے کے لیے دو جج صاحبان نے خود کو اس مقدمہ سے الگ کر لیا ہے جس سے سات رکنی بنچ تحلیل ہوگیا۔ اس لئے معاملہ پر مناسب احکامات جاری کرنے کے لئے فائل چیف جسٹس کے روبرو پیش کرنے کاحکم دیا گیا ہے اورسفارش کی گئی ہے کہ مقدمہ سے وابستہ افراد کے اعتماد اور شفافیت کے لیے معاملہ پر فل کورٹ تشکیل دیا جائے۔