سموگ ماحولیاتی آلودگی کی زہریلی شکل ہے ، سموگ سے شہری الرجی ، دمہ، آنکھوں میں جلن و دیگر بیماریوں میں مبتلا ہوتے ہیں ، محکمہ تحفظ ماحولیات

بدھ 20 نومبر 2019 15:28

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 نومبر2019ء) سموگ ماحولیاتی آلودگی کی زہریلی شکل ہے جس کی بڑی وجہ شہری ذمہ داریوں سے شعوری سطح پر ناواقفیت و عدم توجہی اور جدید ٹیکنالوجی سے بے بہرہ مندی ہے،پنجاب میںسموگ خشک و سرد موسم اور بارشوں کے نہ ہونے کے باعث شدت اختیار کرتی ہے، دھواں اور گرد و غبار کے ذرات اس کو ہلکی و گہری دھند کی شکل میں لاتے ہیں، نائٹروجن آکسائیڈ،کاربن مونو آکسائیڈ، سلفر ڈائی آکسائیڈ و دیگر آ لودہ ہوائی ذرات مرتکز حالت میں آمیزہ بنا کر زمین سے بالکل اوپر دھند کی صورت میں ہر سانس لینے والے ذی روح پر برے اثرات مرتب کرتی ہے،اس سے الرجی ، دمہ، آنکھوں و حلق میں جلن و سوزش، نظام تنفس کی بیماریوں میں مبتلا مریضوں میں مزید پیچیدگیاں، بعض امراض قلب میں شدت، فشار خون میں عدم توازن، کھانسی و دیگر عارضوں میں سموگ کے باعث شہری متاثر ہوتے ہیں، سموگ بچوں کی صحت کو بھی بری طرح متاثر کرتی ہے نیز یہ ٹریفک حادثات کا با عث بھی بنتی ہے،محکمہ تحفظ ماحولیات کے ذرائع نے بتایا کہ پنجاب حکومت کی کا وشوں سے سموگ کو کم سے کم سطح پر لانے اور اس کے مکمل خاتمے کے لیے جوحکمت عملی ترتیب دی گئی ہے اس کے مثبت اثرات سا منے آئے ہیں جو اپنی جگہ ایک قابل تحسین پہلوہے ذرائع کے مطا بق سموگ پر قابو پانے کیلئے پنجاب میں ان دنوں فصلوں کی باقیات جلانے پر پابندی عائد کی گئی ہے، علاوہ ازیں تمام اضلاع کی انتظامیہ نے ایسی فیکٹریوںکیخلا ف کا رروائی شروع کر دی ہے جو ایندھن کے طور پر پلاسٹک، ربڑ و دیگر زہریلا دھواں دینے والا مٹیریل استعمال کرتے ہیں، سموگ زدہ شہروں کے اردگرد موجود خشت بھٹوں کو بھی دسمبر تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا جا چکا ہے جبکہ کوڑا کرکٹ جلانے پر بھی پابندی عائدہے، دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف کریک ڈا ئون شروع کر دیا گیا ہے اور ٹریفک مینجمنٹ پر خصوصی منصوبہ بندی کی گئی ہے جس کے تحت شہروں کی سڑکوں پر ٹریفک جام یا ٹریفک کے بہاؤ میں تعطل کو روکا جائے گا، فضائی آلودگی سموگ کی بڑی وجہ ہے، سموگ سے نمٹنے کیلئے ایئر مانیٹرنگ کمیشن قائم کیا گیا ہے جو سموگ سے متعلق ڈیٹا فراہم کر تا ہے‘ انہوں نے کہا کہ بھٹوں‘گاڑیوں کے دھویں سے پیدا ہونے والی آلودگی’صنعتی آلودگی‘ فصل کی باقیات جلانے سے پیدا ہونے والی راکھ سموگ کی بنیادی وجوہات ہیں جن کو کنٹرول کیا جائے گا ،اس لیے یہ حکمت عملی بھی تر تیب دی جا رہی ہے تاکہ جلد از جلد تما م بھٹوں کو زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقل کیا جائے گا جس سے آلودگی کم ہوگی، اس لیے موجودہ دنوں میں مٹی دھواں اور دھند کی آمیزش سے بننے والی سموگ کے موسم میں احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں․ انہوںنے کہاکہ اس موسم میں شاہرائوں پر حادثات کی شرح بڑھنے کے ساتھ دل اورسانس کی بیماریوںمیں خاطر خواہ اضافہ ہو جاتا ہے جن سے بچائو کیلئے زیادہ سے زیادہ پانی پئیں، بازاروں، گلیوں یا سڑکوںپر زیادہ چلنے پھرنے سے گریزکریں،گھروں کی کھڑکیاں اور دروازے بند رکھیں،گھروں کی صفائی کے دوران جھاڑو کی بجائے گیلا کپڑا استعمال کریں،گھر سے باہر نکلتے وقت چشمے کا استعمال کریں اور سفر کے دوران یا بعد میں آنکھوں کو پانی سے اچھی طرح دھوئیں،بہت زیادہ ٹھنڈے مشروبات پینے سے اجتناب کریں،گھروں کے باہر مٹی والی جگہ پر پانی کا چھڑکائو کریں،دوران ڈرائیونگ اپنی گاڑیوں کی رفتارکم رکھیں، لائٹ آن رکھیںاور پیلی/فوگ لائٹ کا استعمال کریں، ما ہرین کے مطا بق بارشوں کے بعد فضا صا ف اور سموگ ختم ہو گی۔