دبئی میں دنیا کی بلند ترین عمارت کے بعد اب بلند ترین ہوٹل بھی تعمیر کیا جائے گا

360 میٹر طویل سیل ٹاور نامی عمارت دبئی مرینہ کے علاقے میں تعمیر کی جا رہی ہے، افتتاح 2023 میں ہوگا، اس وقت دبئی کے برج العرب کو دنیا کے بلند ترین ہوٹل ٹاور ہونے کا اعزاز حاصل ہے

muhammad ali محمد علی بدھ 15 جنوری 2020 20:35

دبئی میں دنیا کی بلند ترین عمارت کے بعد اب بلند ترین ہوٹل بھی تعمیر ..
دبئی(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔15 جنوری 2019ء) دبئی میں دنیا کی بلند ترین عمارت کے بعد اب بلند ترین ہوٹل بھی تعمیر کیا جائے گا، 360 میٹر طویل سیل ٹاور نامی عمارت دبئی مرینہ کے علاقے میں تعمیر کی جا رہی ہے، افتتاح 2023 میں ہوگا، اس وقت دبئی کے برج العرب کو دنیا کے بلند ترین ہوٹل ٹاور ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ تفصیلات کے مطابق 21 ویں صدی کے شہر کے طور پر موجود دبئی میں دنیا کی بلند ترین عمارت برج خلیفہ واقع ہے۔

جبکہ اب دبئی میں دنیا کے بلند ترین ہوٹل ٹاور کی تعمیر کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ دبئی مرینہ کے علاقے میں 360 میٹر طویل دنیا کے سب سے بلند ہوٹل کی تعمیر کے کام کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ ہوٹل تعمیر کرنے والی کمپنی دی فرسٹ گروپ نے بتایاکہ ہوٹل کی تعمیر 2022 کے آخر تک مکمل ہو جائے گی اور ہوٹل کو 2022کے آخر یا 2023کے ابتداء میں عوام کے لیے کھول دیا جائے گا ۔

(جاری ہے)

ہوٹل کی اٴْونچائی 360.4 میٹر ہو گی اور اس میں 1042 کمرے ہوں گے ۔ بتایا گیا ہے کہ صارفین کو ہوٹل سے دبئی کی بلندو بالا عمارتوں اور سمندر کے خوبصورت نظاروں سے لطف اندوز ہونے کا موقع ملے گا۔ ہوٹل کی تعمیر زور و شور سے جاری ہے، جبکہ ہوٹل کی تعمیر سے دبئی میں بلند و بالا ہوٹلز کی فہرست میں مزید اضافہ ہو جائے گا۔



جبکہ واضح رہے کہ اس وقت دنیا کا بلند ترین ہوٹل ٹاور برج العرب ہے جو دبئی میں ہی واقع ہے۔

دوسری جانب گزشتہ سال دنیا کا سب سے بلند ہوٹل دبئی کے برج خلیفہ پر کھولا گیا تھا۔ یہ ہوٹل بُرج خلیفہ کی 152ویں، 153 ویں اور 154 فلور پر قائم کیا گیا ہے۔ اس تین منزلہ شاندار ہوٹل میں عوام ہائی ٹی، مشروب اورمیٹھے کھانے کے ساتھ ساتھ موسیقی سے بھی لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔ انتہائی اُونچائی پر واقع یہ تین منزلہ ہوٹل ہر روز دوپہر ساڑھے بارہ بجے عوام کی خدمت کے لیے کھولا جاتا ہے جہاں وہ رات دیر گئے تک مختلف قسم کے کھانوں اور مشروبات سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔

لیکن اس ہوٹل میں چائے پینا بھی کوئی آسان کام نہیں ہے۔ صرف چائے پینے کے لیے 550 درہم یعنی پاکستانی کرنسی کے مطابق 20 ہزار رُوپے ادا کرنا پڑتے ہیں۔ اس کے علاوہ دیگر مشروبات اور سویٹ ڈِشز کے ریٹس بھی اس ہوٹل کی طرح آسمان سے باتیں کر رہے ہیں۔