چین میں کورونا وائرس کے 78 نئے کیسز ‘دوسری لہر کاخدشہ

اٹلی میں ہلاکتوں کا سلسلہ جاری‘نیوزی لینڈاور برطانیہ میں لاک ڈاﺅن

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 24 مارچ 2020 13:31

چین میں کورونا وائرس کے 78 نئے کیسز ‘دوسری لہر کاخدشہ
لندن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔24 مارچ۔2020ء) چین میں کورونا وائرس کے 78 نئے کیسز رپورٹ ہونے کے بعد انفیکشن کی دوسری لہر کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے.کورونا وائرس کے مرکز ووہان سے تقریباً ایک ہفتے تک کوئی نیا کیس سامنے نہ آنے کے بعد پہلا نیا کیس سامنے آگیا جبکہ ملک کے دیگر حصوں میں 3 مقامی سطح پر پھیلے انفیکشن سامنے آئے.چین کے قومی صحت کمیشن نے بتایا کہ وائرس سے مزید 7 افراد ہلاک ہوگئے یہ تمام ہلاکتیں ووہان میں ہوئیں منگل کے روز 74 نئے بیرون ملک سے آئے کیسز سامنے آئے جو مارچ کے آغاز سے رپورٹ ہونے والے ڈیٹا کے مطابق ایک روز میں سامنے آنے والے اب تک کے سب سے زیادہ کیسز ہیں اور گزشتہ روز سامنے آنے والے کیسز کے دوگنے ہیں.

(جاری ہے)

چین میں اب تک کورونا وائرس کے 81 ہزار 553 کیسز رپورٹ ہوئے جن میں سے 3 ہزار 281 افراد ہلاک اور 73 ہزار 277 صحت یاب ہوچکے ہیں. اٹلی میں کورونا وائرس سے گزشتہ روز 602 نئی ہلاکتیں رپورٹ ہوئی جس کے بعد ملک میں کل ہلاکتوں کی تعداد 6 ہزار 77 ہوگئی خیال رہے کہ اٹلی میں ہفتے کو 793 ہلاکتیں اس بیماری کے نتیجے میں ہوئیں جو کسی بھی ملک میں ایک دن میں سب سے زیادہ ہلاکتیں تھیں، جبکہ اتوار کو یہ تعداد 651 تھی.

اموات کی تعداد میں اس کمی سے یہ توقع پیدا ہوئی ہے کہ اٹلی میں بحران میں کمی آسکتی ہے، تاہم ڈاکٹروں اور سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ ابھی کچھ کہنا قبل ازوقت ہے اٹلی میں وائرس سے اب تک متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 63 ہزار 927 ہے جبکہ 6 ہزار سے زائد ہلاک اور 7 ہزار 432 صحت یاب ہوچکے ہیں.نیوزی لینڈ میں ایک ماہ کے لاک ڈاﺅن کی تیاری کے ساتھ ساتھ وزیر اعظم جیسینڈا آرڈرن نے شہریوں سے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے رابطہ کم سے کم کرنے پر زور دیا ہے پارلیمنٹ میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ سب سے آسان چیز ہے کہ آپ گھر پر رہیں، اس طرح سے ہم زندگیاں بچائیں گے نیوزی لینڈ میں اس وقت کورونا وائرس کے کل کیسز کی تعداد 155 ہے جن میں سے 12 صحت یاب بھی ہوچکے ہیں.

برطانوی وزیر اعظم بورس جونسن نے غیر ضروری دکانوں اور سروسز کے 3 ہفتوں کے شٹ ڈاﺅن اور 2 سے زائد افراد کے اکٹھے ہونے پر پابندی عائد کردی ہے بورس جونسن نے ٹی وی پر نشر ہونے والے خطاب کرتے ہوئے عوام سے گھروں میں رہنے کا کہا یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا جب عوام ملک بھر میں پارکس میں ہفتے کے اختتام سے لطف اندوز ہورہی ہے جس پر کئی لوگوں نے سخت کارروائی کا مطالبہ بھی کیا تھا.

برطانیہ میں اس وقت تک کورونا وائرس سے متاثرین کی تعداد 6 ہزار 726 ہوگئی ہے جبکہ اس سے 336 افراد ہلاک اور 140 صحت یاب بھی ہوچکے ہیں. ادھرامریکی شہری کورونا وائرس سے بچنے کے لیے کلوروکوئن فاسفیٹ کو تحفظ دینے والی دوا سمجھ کر کھانے کے بعد ہلاک ہوگیا ہے مذکورہ شخص کی اہلیہ نے بھی کلوروکوئن کھائی جس کے بعد اس کی حالت بھی نازک ہے رپورٹ کے مطابق جو چیز انہوں نے کھائی وہ انسانوں میں ملیریا کا علاج کرنے والی کلوروکوئن کی شکل میں نہیں تھی بلکہ مچھلیوں میں کیڑوں کے علاج کے لیے استعمال ہونے کی اجزا میں شامل تھی.

میانمار میں دو افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوگئی ہے رپورٹ کے مطابق ان دونوں افراد نے حال ہی میں امریکا اور برطانیہ کا دورہ کیا تھا وزارت صحت کا کہنا ہے کہ 36 سالہ شخص امریکا اور 26 سالہ شخص برطانیہ سے واپس آئے تھے اور ان میں وائرس کی تصدیق ہوگئی ہے بیان میں کہا گیا کہ ان دونوں مریضوں سے رابطے میں موجود لوگوں کے حوالے سے تحقیقات کی جارہی ہیں.

اتحاد ایئرویز نے بیرون ملک تمام پروازوں کو منسوخ کرتے ہوئے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان جاری کیا کہ آپ نے اگر آپ نے کنیکٹنگ فلائیٹ ابو ظہبی سے دیگر مقامات کی بکنگ کی ہے تو آپ سفر نہیں کرسکیں گے اور آپ کو ایئرپورٹ نہیں آنا چاہیے‘ ایئرلائن کا کہنا ہے کہ ابو ظہبی میں موجود افراد 25 مارچ کی رات رک ابو ظہبی سے جاسکیں گے متحدہ عرب امارات میں کورونا وائرس سے متاثرین کی تعداد 198 ہے جن میں سے 2 افراد ہلاک اور 41 صحت یاب ہوچکے ہیں.

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ تیدروس آدھانوم نے عوام سے گھروں میں رہنے اور دیگر جسمانی دوری کے اقدامات کرنے کا کہتے ہوئے بتایا کہ یہ وائرس کے پھیلاﺅ کو روکنے اور وقت حاصل کرنے کے لیے اہم اقدامات ہیں تاہم یہ دفاعی اقدامات ہیں، آپ کوئی بھی فٹبال کا کھیل صرف دفاع کرکے نہیں جیت سکتے آپ کو حملہ بھی کرنا ہوگا.انہوں نے کہا کہ جیت کے لیے ہمیں وائرس پر جارحانہ انداز میں اور اہداف کے طریقہ کار کو اپناتے ہوئے حملہ کرنا ہوگا، ہر مشتبہ شخص کا ٹیسٹ کرنا آئیسولیشن اور تمام تصدیق شدہ کیسز کی دیکھ بھال کرنا، اور قریبی رابطوں کا سراغ لگانا اور انہیں قرنطینہ میں ڈالنا ہوگا .

انہوں نے خبردار کیا کہ وبا تیزی سے پھیل رہی ہے تعداد پہلے کیس سے ایک لاکھ کیس تک پہنچنے میں صرف 67 روز لگے، ایک لاکھ سے دو لاکھ میں صرف 11 روز اور تیسرے لاکھ کے لیے صرف 4 روز لگے.