نیوزی لینڈ ، مقامی سطح پر عائد کورونا وائرس کے پھیلائو کے روک تھام کے لیے عائد پابندیاں ہٹا دی گئیں،

ہماری عوام کو ان کی قربانیوں کا بدلہ مل گیا، اب ہم معاشی بحالی کا آغاز کر رہے ہیں، جیسنڈرا آرڈرن

پیر 8 جون 2020 12:36

نیوزی لینڈ ، مقامی سطح پر عائد کورونا وائرس کے پھیلائو کے روک تھام کے ..
ولنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 جون2020ء) نیوزی لینڈ میں کوویڈ 19 کے آخری مریض کی مکمل صحت یابی کے بعد پیر کو مقامی سطح پر عائد کورونا وائرس کے پھیلائو کے روک تھام کے لیے عائد پابندیاں ہٹا دی گئیں تاہم سرحدی پابندیوں پر ابھی سختی سے عمل درآمد جاری رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈرا آرڈرن نے جب قومی ٹی وی پر اس سنگ میل کا اعلان کیا تو خوشی سے جھوم گئی۔

انہوں نے ملک سے کورونا کی وباء کے خاتمے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ سخت سرحدی کنٹرول اپنی جگہ پر برقرار رہیں گے، آرڈرن نے کہا کہ معاشرتی دوری اور عوامی اجتماعات پر حدود جیسی پابندیوں کی اب ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے ٹیلیوائز خطاب میں کہا کہ ہمیں اعتماد ہے کہ ہم نے ابھی کے لیے نیوزی لینڈ میں وائرس کی منتقلی کا خاتمہ کر دیا ہے،انہوں نے کہا کہ اپنی عوام کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ کیویز نے وائرس کو کچلنے کے بے مثال طریقوں سے اتحاد کا مظاہرہ کیا،آرڈرن نے کہا کہ نیوزی لینڈ کے افراد کو ان کی قربانیوں کا، جن میں سات ہفتوں کے سخت تالہ بندی کو بھگتنا شامل تھا، جس سے انفیکشن کی شرح کو روکنے میں مدد ملی،بدلہ مل گیا ہے کہ ملک میں اب کورونا کا کوئی فعال کیس اب موجود نہیں ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اب ہم معاشی بحالی کا آغاز کر رہے ہیں،ماڈلنگ سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ملک کی معیشت معمول سے کم 3.8 فیصد رہیگی۔ انہوں نے بتایا کہ جب انہیں ملک سے کورونا کے خاتمے کی اطلاع دی گئی تو وہ اپنے لیونگ روم میں خوشی کے مارے اپنی بیٹی کے ساتھ رقص کرنے لگ گئیں۔بحرالکاہل کے ملک، جس کی آبادی پچاس لاکھ ہے، میں کوویڈ 19 کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد1154رہی اور 22 اموات ہوئیں۔نیوزی لینڈ میں گزشتہ17 دن سے کوئی نیا انفیکشن نہیں ہوا ہے اور پیر تک، ایک ہفتہ سے زیادہ عرصے سے صرف ایک ہی فعال کیس تھا۔ حتمی مریض کی تفصیلات نجی معلومات کی حفاظتی وجوہات کی بناء پر جاری نہیں کی گئیں ۔یاد رہے کہ نیوزی لیند میں دنیا کا سب سے سخت ترین لاک ڈاون کیا گیا تھا۔