میانمارمیں لینڈ سلائیڈنگ سے ہلاک افراد کی تعداد 160 سے تجاوز کر گئی

جیسے ہی مٹی کا تودہ گرا تو تمام مزدورں نے بھاگنے کی کوشش کی لیکن وہ سب نیچے دب گئے: عینی شاہدین

Kamran Haider Ashar کامران حیدر اشعر جمعہ 3 جولائی 2020 06:46

میانمارمیں لینڈ سلائیڈنگ سے ہلاک افراد کی تعداد 160 سے تجاوز کر گئی
ینگون (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 03 جولائی 2020ء) میانمارمیں لینڈ سلائیڈنگ سے ہلاک افراد کی تعداد 160 سے تجاوز کر گئی۔ جیسے ہی مٹی کا تودہ گرا تو تمام مزدورں نے بھاگنے کی کوشش کی لیکن وہ سب نیچے دب گئے۔ تفصیلات کے مطابق میانمار میں لینڈ سلائیڈنگ کے دوران پتھروں کی کان میں کام کرنے والے 160 سے زائد مزدور ہلاک ہو گئے ہیں۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق واقعہ شمالی میانمار میں پیش آیا جہاں شدید بارش کے باعث لینڈ سلائیڈنگ ہوئی جس سے قیمتی پتھروں کی تلاش کے لیے کام کرنے والے متعدد مزدور مٹی کے تودے تلے دب گئے۔

ابتدائی طور پر حکام کا کہنا تھا کہ ریسکیو آپریشن میں اب تک 113 کان کنوں کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں جب کہ تیز بارش کے باعث بھی سرچ آپریشن جاری ہے۔ ریسکیو حکام نے 100 سے زائد مزدوروں کی لاشیں نکالنے کی تصدیق کرتے ہوئے ہوئے کہا تھا مزید مزدور مٹی تلے دبے ہوئے ہیں جس سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

(جاری ہے)

 

 
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ شمالی میانمار کے علاقے ہپکانت کی کانوں میں خطرناک لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات پیش آتے رہتے ہیں جس کی وجہ سے قیمتی پتھروں کی تلاش کے لیے کام کرنے والے مزدوروں کی جان کو خطرہ لاحق رہتا ہے۔

عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ جیسے ہی مٹی کا تودہ گرا تو تمام مزدورں نے بھاگنے کی کوشش کی لیکن وہ سب نیچے دب گئے جب کہ وہ مدد کے لیے چلا رہے تھے اور اس وقت ان کی کوئی مدد نہیں کرسکا۔ سرکاری ذرائع کے مطابق 54 زخمیوں کو اسپتال بھی منتقل کیا گیا۔ واضح رہے کہ میانمار کی حکومت اس وقت شدید تنقید کی زد میں ہے کیونکہ آئے دن ہونے والے حادثات کے باوجود حکومتی سطح پر غیر محفوظ مقامات سے متعلق کوئی قابل ذکر اقدامات نہیں اٹھائے گئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :