انسانی حقوق کے عالمی ماہرین کا بیروت دھماکے کی آزادانہ تفتیش کا مطالبہ

دھماکوں کے دو ہی محرکات ممکن ، یا تو یہ لاپرواہی اور غفلت تھی اور یا بم یا میزائل کی صورت میں غیرملکی مداخلت،عالمی ماہرین

جمعہ 14 اگست 2020 12:53

نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 اگست2020ء) اقوام متحدہ سے وابستہ انسانی حقوق کے تقریبا 40 ماہرین نے بیروت میں ہونے والے دھماکے کے حوالے سے غیر ذمہ دارانہ رویے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس کی تیزی سے آزادانہ تفتیش کا مطالبہ کیا ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ سے تعلق رکھنے والے عالمی حقوق کے علمبرداروں نے لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ہونے والے تباہ کن دھماکے کی فوری اور آزادانہ تفتیش کا مطالبہ کیا ۔

بیروت میں ہونے والے دھماکے اتنے شدید تھے کہ شہر کا ایک بڑا حصہ ریت کا ڈھیر بن گیا اور ہزاروں افراد بے گھر ہوگئے ۔ عالمی سطح کے معروف انسانی حقوق کے تقریبا 38 کارکنان نے لبنان میں غیرذمہ دارانہ رویے اور حکام کو حاصل استثنی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری تفتیش کا مطالبہ کیا ۔

(جاری ہے)

اس گروپ نے ایک مشترکہ بیان میں کہاکہ ہم انسانی حقوق کے اصولوں پر مبنی فوری، غیر جانبدارانہ، قابل اعتماد اور آزادانہ تحقیقات کے مطالبے کی حمایت کرتے ہیں۔

اس کے تحت دھماکے سے متعلق تمام دعوں، خدشات اور ضروریات کے ساتھ ساتھ اس میں انسانی حقوق کی بنیادی ناکامیوں کا بھی جائزہ لیا جائے۔ماہرین نے انتظامی سطح پر ہونے والی ناکامیوں پر غور کرنے کے لیے ایسے وسیع مینڈیٹ پر زور دیا ہے جو اس بات کا پتہ لگا سکے کہ لبنانی حکام اور ادارے انسانی حقوق کے تحفظ میں کس حد تک ناکام رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ان دھماکوں کے دو ہی محرکات ممکن ہیں۔ یا تو یہ لاپرواہی اور غفلت تھی اور یا بم یا میزائل کی صورت میں غیرملکی مداخلت۔

متعلقہ عنوان :