متحدہ عرب امارات میں رمضان کے آغاز پر ہی بھکاریوں کی شامت آ گئی

ٰپہلے روزے پرہی کئی غیر ملکی گداگر گرفتار کر لیے گئے، دوران تلاشی ہزاروں درہم بھی ضبط کر لیے گئے

Muhammad Irfan محمد عرفان ہفتہ 17 اپریل 2021 15:03

متحدہ عرب امارات میں رمضان کے آغاز پر ہی بھکاریوں کی شامت آ گئی
دُبئی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔17 اپریل2021ء) متحدہ عرب امارات کا شمار خوشحال اور ترقی یافتہ ممالک میں ہوتا ہے۔ یہاں پیسے کی خوب ریل پیل ہے۔ اسی وجہ سے یہاں پر گداگروں کی بھی خوب کمائی ہوتی رہی ہے، خصوصاً رمضان سے قبل کچھ ایشیائی ممالک سے پیشہ ور گداگر وزٹ ویزے پر یہاں پہنچ جاتے ہیں اور عید الفطر تک کئی گداگر لاکھوں روپیہ جوڑ لیتے ہیں۔

ان کا یہ اقدام اصل مستحق افراد کی حق تلفی کرتا ہے۔ اسی وجہ سے گزشتہ دو تین برسوں سے ان پیشہ ور بھکاریوں کے خلاف سخت کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔ دُبئی پولیس نے بھی ”گداگری ختم کرو“ کے عنوان سے ایک مہم شروع کر دی ہے جس کے تحت رمضان سے پہلے ہی بھکاریوں درجنوں بھکاری قابو آ چکے ہیں۔دُبئی پولیس نے بھکاریوں کے خلاف یکم رمضان کو بھرپور کریک ڈاؤن کیا ہے جس کے نتیجے میں پہلے روزے کو ہی 12 پیشہ وربھکاری گرفتار کیے گئے ہیں جن کا تعلق ایشیائی ممالک سے ہے۔

(جاری ہے)

ان افراد سے بھیک میں حاصل کی گئی ہزاروں درہم کی رقوم بھی ضبط کر لی گئی ہے۔ امارات میں مقیم افراد کو گداگری کے سدباب سے متعلق باشعور کرنے کے لیے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا سہارا لیا جا رہا ہے۔ حکومتی اور مقامی محکموں کے اشتراک سے کی جانے والی اس کارروائی کا مقصد رمضان کے دوران غیر مستحق گداگروں کی گنتی پر قابو پانا ہے۔ دُبئی پولیس کے CID کے ڈائریکٹر بریگیڈیئر جمال سالم الجلاف کا کہنا ہے کہ پولیس ، دُبئی میونسپلٹی، ادارہ برائے اسلامی امور اور GDRFA مل کر گداگری جیسی سماجی لعنت کے خلاف کامیاب آپریشن کر رہے ہیں ۔

گداگر رمضان کے دوران خاص طور پر لوگوں کے مذہبی جذبات اور سخاوت کا ناجائز فائدہ اُٹھاتے ہیں۔ اس منفی رحجان کو روکنے کے لیے کارروائی تیز کر دی گئی ہے۔ گزشتہ تین برسوں کے دوران دُبئی سے 842 گداگر پکڑے گئے ہیں جن کا تعلق زیادہ تر ایشیائی ممالک سے ہے۔گداگری اماراتی وفاقی قانون کے مطابق ایک سنگین اور قابل سزا جُرم ہے۔ بریگیڈیئر جلاف نے لوگوں کو تاکید کی کہ وہ بھیک مانگنے والوں کو ہرگز رقم نہ دیں، اس سے گداگری کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔

مستحق اور ضرورت مند اماراتیوں اور غیر ملکیوں کی امداد کے لیے رجسٹرڈ فلاحی اداروں سے رابطہ کیا جائے کیونکہ یہ ادارے چھان بین کے بعد ہی مستحق افراد کو مالی امداد فراہم کرتے ہیں۔ سڑکوں اور عوامی مقامات پر بھیک مانگنے والے افراد قید اور جرمانے کے لیے تیار رہیں۔ اگر آس پاس کہیں کوئی بھکاری نظر آئے تو اس کی اطلاع فوری طور پر ٹول فری نمبر 901 پر دی جا سکتی ہے۔ اس کے علاوہ'Police Eye' اور www.ecrime.ae پر بھی شکایت درج کرائی جا سکتی ہے۔