دریائے جہلم میں سعیلہ کے مقام پر دریا میں نہاتے ہوئے 4نوجوان ڈوب گئے تھے جن کو ریسکیو 1122نے 4دن کے مسلسل آپریشن کے بعد دریا سے نکال کر لواحقین کے حوالے کر دیا

Tariq Majeed Khokhar طارق مجید کھوکھر بدھ 28 جولائی 2021 17:31

دریائے جہلم میں سعیلہ کے مقام پر دریا میں نہاتے ہوئے 4نوجوان ڈوب گئے ..
جہلم (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 28 جولائی2021ء) دریائے جہلم میں سعیلہ کے مقام پر دریا میں نہاتے ہوئے 4نوجوان ڈوب گئے تھے جن کو ریسکیو 1122نے 4دن کے مسلسل آپریشن کے بعد دریا سے نکال کر لواحقین کے حوالے کر دیا ، جبکہ تین کا تعلق جہلم کے نواحی گاؤں چک جمال سے ہے اور ایک کا جکر سے ہے جبکہ ڈ وبنے والوں میں ماموں اور بھانجا بھی شامل ہیں ، میتیں گھر پہنچنے پر جہلم کے نواحی علاقے چک جمال اور جکر میں کہرام مچ گیا ،اس حوالے سے ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر ریسکیو 1122جہلم انجینئر سعید احمد نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ریسکیو 1122 کی امدادی ٹیموں نے چاروں ڈوبنے والے افراد کی لاشوں کو چار دن کے مسلسل سرچ آپریشن کے بعد دریا سے نکال کر لواحقین کے حوالے کر دیا ھے۔

ڈیڈ باڈیز کو ڈھونڈنے کے لیے ریسکیو 1122 جہلم کے غوطہ خوروں نے سرچ آپریشن میں حصہ لیا۔

(جاری ہے)

سرچ آپریشن کا دائرہ کار وسیع کرتے ہوئے ڈوبنے والی جگہ سے 12 کلو میٹر تک کے علاقے کو سرچ کیا گیا۔ڈوبنے والے افراد کی شناخت محمد رضوان(عمر 28 سال)،محمد بلال (عمر 24 سال)،اسد (عمر 29 سال) اور زاہد(عمر 24 سال)سے ہوئی۔ جبکہ ان میں سے 03 افراد کا تعلق جہلم کے نواحی علاقے چکجمال اور 01 کا جکر سے ہے۔

ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر نے مذید بتایا کہ دریائے جہلم میں نہانے سے پرہیز کیا جائے کیونکہ دریا میں پانی کی سطح یکساں نہیں ہے جسکی وجہ سے لوگوں کے ڈوبنے کا خطرہ ہر وقت موجود رہتا ھے اور اس سے قیمتی جانوں کا نقصان ہو رہا ہے۔ ڈوبنے کی ایمرجنسیز میں اضافہ اور قیمتی انسانوں جانوں کا ضیاع تشویشناک ہے۔ریسکیو آپکی مدد کو موجود ہے مگر احتیاطی تدابیراجتماعی سماجی ذمہ داری ہے۔ضلعی انتظامیہ کی جانب سے پہلے ہی دریا میں نہانے پر پابندی عائد ہے۔لیکن شہریوں کی جانب سے لاپرواہی کی وجہ سے لوگوں کی قیمتی جانوں کا ضیاع ہو رہا ہے۔لوگوں سے اپیل ہے کہ دریائے جہلم میں نہانے سے پرہیز کریں تاکہ کسی بھی قسم کے نقصان اور قانونی کارروائی سے بچا جا سکے۔

متعلقہ عنوان :