الیکشن کمیشن گلگت بلتستان نے استور ضمنی انتخابات کو کالعدم قرار دے دیا

استور میں ضمنی الیکشن دوبارہ ہوں گے،انتخاب کا شیڈول بعد میں جاری ہوگا۔چیف الیکشن کمشنرراجہ شہباز

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 4 جنوری 2024 14:36

الیکشن کمیشن گلگت بلتستان  نے استور ضمنی انتخابات کو کالعدم قرار   دے ..
استور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 04 جنوری 2024ء ) الیکشن کمیشن گلگت بلتستان نے استور ضمنی انتخابات کو کالعدم قرار دے دیا۔چیف الیکشن کمشنر نے کہا ہے کہ استور میں ضمنی الیکشن دوبارہ ہوں گے،دوبارہ انتخاب کا شیڈول بعد میں جاری ہوگا۔گلگت بلتستان اسمبلی کے حلقہ جی بی ایل اے 13استور1کی نشست پر ہونے والے ضمنی انتخاب کا سرکاری نتیجہ تعطل کا شکاررہا۔

سپریم اپیلٹ کورٹ جی بی نے چیف کورٹ کے 19ستمبر کے فیصلے کو معطل اور الیکشن کمیشن کو اپنی کارروائی جاری رکھنے کا حکم دیاتھا۔ یہ نشست سابق وزیراعلیٰ خالدخورشید کی جعلی ڈگری کیس میں نااہلی کے بعد خالی ہوئی تھی۔ تحریک انصاف کی جانب سے نااہل ہونے والے وزیراعلیٰ کے والد خورشید خان کو ٹکٹ دیا گیا تھا۔9 ستمبرکو ہونے والے ضمنی الیکشن کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق تحریک انصاف کے امیدوار نے واضح برتری حاصل کی تھی تاہم ن لیگ کے امیدوار کی درخواست پرچیف الیکشن کمشنر نے اس نشست کا حتمی اور سرکاری نتیجہ روک دیا تھا،ن لیگ کے امیدوار رانا فرمان نے حلقے میں تعمیراتی کام کیلئے رشوت اور ووٹ حاصل کرنے کیلئے پانی کے پائپ کی تقسیم کا الزام لگایا تھا۔

(جاری ہے)

تحریک انصاف نے نتائج روکنے کے فیصلے کیخلاف چیف کورٹ گلگت بلتستان سے رجوع کیا تھا۔چیف کورٹ گلگت بلتستان نے 19ستمبر کو الیکشن کمیشن کا نتائج روکنے کا نوٹیفکیشن معطل کردیا تھا۔چیف کورٹ کے حکم پر الیکشن کمیشن نے 28ستمبر کو حتمی نتیجہ جاری کیا تھا تاہم امیدوار کی کامیابی کا حتمی اعلان اور نوٹیفکیشن کا اجراء ہونا ابھی باقی تھا۔سینیئرسول جج اور ریٹرنگ افسر نے چیف کورٹ کے فیصلے کے بعد جی بی ایل اے 13استور 1کے سرکاری نتائج کا اعلان کیا تھا جس کے مطابق پی ٹی آئی کے محمد خورشید خان کو 6ہزار 644ووٹ ملے تھے جبکہ ن لیگ کے فرمان علی نے 5ہزار 414ووٹ حاصل کیے تھے۔ اس فیصلے کے خلاف ن لیگی امیدوار نے سپریم اپیلٹ کورٹ گلگت بلتستان سے رجوع کیا تھا۔