جڑی بوٹیاں گندم کی پیداوار کو 44فیصدتک کم کر سکتی ہیں، کاشتکار جڑی بوٹیوں کی تلفی پر خصوصی توجہ دیں،محکمہ زراعت

منگل 9 جنوری 2024 14:47

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 جنوری2024ء) محکمہ زراعت فیصل ۱ٓباد کے ترجمان نے کہاکہ جڑی بوٹیاں گندم کی پیداوار کو 44فیصدتک کم کر سکتی ہیں ،اسلئے کاشتکار جڑی بوٹیوں کی تلفی پر خصوصی توجہ دیں نیز کاشتکاروں کو پیداواری ہدف حاصل کرنے کیلئے جدید سفارشات پربھی عمل کرنا ہوگا۔انہوں نے بتایاکہ زرعی سائنسدانوں کے مطابق ہمارے گندم کے 80فیصد کھیتوں میں جڑی بوٹیاں نقصان کی معاشی حد سے زیادہ ہوتی ہیں جنہیں کیمیائی زہروں کاسپرے کرکے تلف کیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے بتایاکہ گندم کی فصل سے چوڑے پتوں والی جڑی بوٹیوں کی تلفی کیلئے بجائی کے 30سے35دن بعد جبکہ باریک یا نوکیلے پتوں والی جڑی بوٹیوں کی تلفی کیلئے بجائی کے 45سے50دن بعد تروتر حالت میں سفارش کردہ زہروں کا سپرے کرنا چاہئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایاکہ جڑی بوٹیوں کے 3سے 5 پتوں کے مرحلہ پر زہر سے انسداد آسان ہوتا ہے جبکہ ان میں گندم کی چوڑے پتوں والی جڑی بوٹیوں میں باتھو، پوہلی، پیازی، جنگلی پالک، جنگلی مٹر، ھالوں، ریواڑی، سینجی، کرنڈ، شاہترہ، کاشنی، مینا، لیہلی، بلی بوٹی، پیازی، لیہہ اونٹ چرا اور درانک وغیرہ جبکہ باریک یا نوکیلے پتوں والی جڑی بوٹیوں میں دمبی سٹی، جنگلی جئی، جنگلی سوانک اور گھاس وغیرہ شامل ہیں۔

انہوں نے کہاکہ زرعی زہریں ہمیشہ بااختیار ڈیلر سے خریدی جائیں جو پرانی نہ ہوں اور ملاوٹ سے پاک ہوں اور ان پر لیبل لگا ہوا ہواور لیبل پر لکھی ہوئی ہدایات کو اچھی طرح پڑھ لیا جائے نیز بوٹی مار زہر سفارش کردہ مقدار میں استعمال کی جائے۔انہوں نے کہاکہ ریتلے اور کلراٹھے رقبوں پر سپرے سے پرہیز کیا جائے۔ترجمان نے مزید بتایا کہ جڑی بوٹیوں کے تدارک کیلئے بہت سی زہریں مارکیٹ میں میسر ہیں تاہم گندم کیلئے منظور شدہ جڑی بوٹی مار زہریں اور ان کی انسدادی کیفیت کے متعلق معلومات زرعی ماہرین سے حاصل کی جاسکتی ہیں۔

متعلقہ عنوان :