پی سی ایس آئی آر کے ملازمین جنوری سے تنخواہوںسے محروم

پیر 25 مارچ 2024 17:02

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 مارچ2024ء) پاکستان کونسل آف سائنٹفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ (پی سی ایس آئی آر) کر۱چی کے ملازمین جنوری 2024 سے اپنی ماہانہ تنخواہوں کی عدم عدائیگی کے باعث مالی بد حالی کا شکاراور فاقہ کشی پر مجبور ہوچکے ہیں۔ PCSIR، پاکستان میں سائنسی اور صنعتی ترقی کو فروغ دینے کے مشن کے ساتھ قائم کیا گیا ہے، جس میں اعلیٰ ہنر مند پیشہ ور افراد کی ایک ٹیم شامل ہے جس میں سائنسدان اورماہر طبیعیات بھی شامل ہیںجو قومی ترقی کے لیے اہم مختلف شعبوں کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

تاہم، PCSIR ملازمین کو درپیش موجودہ مشکل ایک بالکل مختلف تصویر پیش کرتی ہے۔ سائنسی ایجادات و اختراعات میں ان کی انمول شراکت کے باوجود، یہ محنتی پیشہ ور اپنی تنخواہوں کی وصولی میں طویل تاخیر کی وجہ سے شدید مالی دباؤ کا شکار ہیں۔

(جاری ہے)

ہر گزرتے مہینے کے ساتھ، غیر ادا شدہ اجرتوں کا بوجھ مسلسل بڑھتا جا رہا ہے، جس سے PCSIR کی افرادی قوت کو درپیش چیلنجز بڑھتے جا رہے ہیں۔

نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر، پی سی ایس آئی آر کے ایک ملازم نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا، ''ہم اپنی صلاحیت اور کاوشوںپنی قوم کی بہتری کے لیے سائنس اور ٹکنالوجی کو آگے بڑھانے کے لیے سرگرم ہیں پھر بھی ہم مالی بدحالی کا شکار اور تنخواہوں کی عدم ادائیگی نے نہ صرف ہمارے حوصلے کو متاثر کیا ہے بلکہ ہماری ذاتی اور پیشہ ورانہ زندگیوں پر بھی منفی اثرات مرتب کیے ہیں۔اس صورت حال نے بہت سے ملازمین کو پریشانی اور غیر یقینی کی کیفیت میں ڈال دیا ہے، کیونکہ وہ اپنی مالی ذمہ داریوں کو پورا کرنے اور اپنے اہل خانہ کی سے معذوراور قرضوں میں اضافہ، بنیادی ضروریات کو پورا کرنے میں ناکامی، اور حکام کی جانب سے تعاون کی کمی پر مایوسی کاشکارہیں۔

متعلقہ عنوان :