جرمنی میں 'بغاوت‘ کے منصوبہ ساز ملزم پر فرد جرم عائد

DW ڈی ڈبلیو منگل 9 اپریل 2024 14:20

جرمنی میں 'بغاوت‘ کے منصوبہ ساز ملزم پر فرد جرم عائد

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 09 اپریل 2024ء) شمالی جرمنی کے شہر ہیمبرگ میں ریاستی دفتر استغاثہ نے ایک 66 سالہ ملزم کے خلاف فرد جرم عائد کردی ہے، جس پر جرمن حکومت کا تختہ الٹنے کی مبینہ سازش کے سلسلے میں ایک دہشت گرد تنظیم کی حمایت اور غداری کی کوشش میں منصوبہ بندی اور مدد کا الزام ہے۔

دفتر استغاثہ نے بتایا کہ گزشتہ برس نومبر میں گرفتار ہونے والا یہ شخص کم از کم 2022ء سے انتہاپسند تحریک 'رائشس بُرگر‘ یا 'رائش کے شہری‘ کی ایک شاخ ''یونائیٹڈ پیٹریاٹس‘‘ کا حامی ہے۔

جرمنی میں دائیں بازو کے انتہا پسندوں کے خلاف چھاپے، 25 گرفتار

برلن میں ہزارہا شہریوں کا دائیں بازو کے انتہا پسندی خلاف احتجاجی مظاہرہ

’رائشس بُرگر‘ تحریک دوسری عالمی جنگ کے بعد کے وفاقی جمہوریہ جرمنی، اس کے قوانین اور اس کے اداروں کو تسلیم نہیں کرتی۔

(جاری ہے)

استغاثہ نے مزید کہا کہ یونائیٹڈ پیٹریاٹس نامی شاخ وفاقی جمہوریہ جرمنی کے لبرل جمہوری بنیادی نظام کو ایک ایسے آمرانہ نظام حکومت سے بدل دینے کی کوشش کر رہی ہے، جو 1871ء کے جرمن رائش کے آئین پر مبنی ہو۔

بحری جہاز روس لے جانے کا منصوبہ

اس گرو پ کے ارکان اور حامیوں نے دیگر باتوں کے علاوہ مبینہ طور پر ایک بحری جہاز کو روسی علاقے کے پانیوں میں بھیجنے اور روسی صدر ولادیمیر پوٹن سے رابطہ کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔

ہیمبرگ کے پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر کے مطابق ان لوگوں نے نئی ریاست کے قیام میں صدر پوٹن سے فوجی اور سیاسی حمایت کی امید لگا رکھی تھی۔

کیا جرمنی کو ’مذہبی شدت پسندی‘ سے خطرہ ہے؟

جرمنی، انتہائی دائیں بازو کا گروپ کالعدم قرار

ملزم نے مبینہ طورپر 1871ء کے جرمنی کے شاہی آئین کی بحالی پر توجہ مرکوز کرنے والے متعدد ٹیلی گرام گروپس کو بھی منظم کیا۔

استغاثہ کا کہنا ہے کہ یونائیٹڈ پیٹریاٹس نے سن 2022 کے اوائل میں اس شخص سے رابطہ کیا، جس کے بعد اس نے روس کے علاقائی پانیوں میں بحری جہاز بھیجنے سمیت ان کے منصوبوں میں شامل ہونے سے متعلق جوش و خروش کا اظہار کیا تھا۔

کہا جاتا ہے کہ وہ کئی میٹنگوں میں شریک بھی ہوا تھا۔

اس ملزم پر 100سے زائد تعداد میں ہتھیار اور گولہ بارود غیر قانونی طور پر اپنے پاس رکھنے کا الزام بھی ہے۔ جرم ثابت ہو جانے پر اس کو دس سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

ج ا/ م م (ڈی پی اے، اے ایف پی)

متعلقہ عنوان :