کے ایم یو کے زیر اہتمام چوتھی بین الاقوامی پبلک ہیلتھ کانفرنس اختتام پذیر

ہفتہ 20 اپریل 2024 17:48

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اپریل2024ء) خیبر میڈیکل یونیورسٹی (کے ایم یو) پشار کے زیر اہتمام چوتھی بین الاقوامی پبلک ہیلتھ کانفرنس کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوگئی۔ کانفرنس کا موضوع صحت عامہ میں پیچیدہ مسائل کی روک تھام کی طاقت اورسرمایہ کاری تھا، عوامی پذیرائی حاصل کرنے کے لئے کانفرنس میں قومی اور بین الاقوامی ماہرین کو بلایا گیا جن میں صحت کے مسائل اوران کے جدید حل کی لئے تجاویز پیش کی گئیں۔

کانفرنس میں غیرمتعدی بیماری کے کنٹرول میں باہمی تعاون کی کوششوں پر زور دیا گیااورغیر متعدی بیماری جلد پتہ لگانے، روک تھام کی حکمت عملی اور جامع انتظام کے بارے میں تجاویر شامل تھیں۔ اختتامی تقریب کے مہمان خصوصی سیکرٹری صحت خیبر پختونخوا تھے جبکہ اس موقع پر وی سی کے ایم یوپروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق سمیت بین الاقوامی سپیکرز فیکلٹی ممبران اور طلباء کی کثیر تعداد موجود تھی۔

(جاری ہے)

کانفرنس کی اختتامی تقریب میں تمباکو کنٹرول کی مضبوط پالیسیوں پر زور دیا گیا جس میں ٹیکسوں میں اضافہ، اشتہارات پر جامع پابندیاں اور اس کے مضر اثرات کی عوامی آگاہی بھی شامل تھی۔ مزید برآں ذہنی صحت کی خدمات کو بنیادی نگہداشت کی ترتیبات میں ضم کرنے، بیداری کو فروغ دینے اور بدنما داغ کو کم کرنے کی فوری ضرورت سے بھی شرکاء کو آگاہ کیا گیا،تربیت اور صلاحیت سازی کے ذریعے مریضوں کو بنیادی نگہداشت کی فراہمی اورنگہداشت کے نظام کو مضبوط بنانے میں فیملی میڈیسن کے کردار کی حمایت اور حوصلہ افزائی سے بھی کانفرنس کے شرکاء کو آگاہ کیا گیا۔

بیماریوں کی نگرانی، پیش گوئی کرنے والی جدید اور ذاتی نوعیت کی صحت کی دیکھ بھال کی نشاندہی کے لیے مصنوعی ذہانت اور ہیلتھ انفارمیٹکس کو استعمال کرنے کے مواقع تلاش کرنے اور صحت عامہ کے ایجنڈوں کو ترجیح دینے اور مؤثر طریقے سے وسائل مختص کرنے کے لیے کانفرنس کی تحقیق سے اخذ کردہ شواہد پر مبنی پالیسیوں سے بھی شرکاء کو آگاہ کیا گیا۔

ڈاکٹرخالد رحمان اور ان کی سرشار ٹیم بشمول ڈاکٹر عبدالجلیل خان، ڈاکٹر ماریہ اسحاق خٹک، ڈاکٹر شائستہ، ڈاکٹر ثمرینہ، ڈاکٹر اکرام، ڈاکٹر شیراز، ڈاکٹر نعمان اور مسٹر شجاعت فقیر نے خدمات انجام دیں۔ کانفرنس میں صحت عامہ کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اسٹیک ہولڈرز کے درمیان جاری تعاون کی حوصلہ افزائی کرنا اور عالمی سطح پر بہترین طریقوں سے سیکھنے کی سہولت فراہم کرنے پر بھی بحث کی گئی۔

متعلقہ عنوان :