[موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے سیمینار کا انعقاد

بدھ 24 اپریل 2024 20:00

/ سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 اپریل2024ء) سندھ کے صوبائی وزیر برائے ماحولیات، موسمیاتی تبدیلی اور ساحلی ترقی دوست محمد راہموں کی ہدایات پر سیکریٹری نبیلہ عمر اور ڈائریکٹر جنرل سندھ انوائرمنٹ پروٹیکشن ایجنسی (SEPA) نعیم احمد مغل نے انوائرنمنٹ پروٹیکشن ایجنسی سکھر کے ریجنل انچارج اجمل احمد میمن اور ڈپٹی ڈائریکٹر اسلم پرویز شیخ کی سربراہی میں گورنمنٹ مہران سکول تانگہ سٹینڈ سکھر میں ایک آگاہی سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں بچوں کو زمین کے عالمی دن کے بارے میں آگاہی دی گئی۔

سیمینار میں ہیڈ ماسٹر مہران سکول سکھر عبدالشکور ڈیرو اور سیپا کے عہدیداران، طلبائ اور دیگر متعلقہ سٹاف نے شرکت کی۔ آگاہی سیمینار میں سیپا کے ریجنل انچارج نے کہا کہ پلاسٹک آلودگی کی سب سے بڑی وجہ ہے جس سے ماحول کو نقصان پہنچ رہا ہے۔

(جاری ہے)

اس سال یہ دن 'سیارہ بمقابلہ پلاسٹک' کے کے عنوان سے منایا جا رہا ہے۔ اس میں بین الاقوامی تنظیم پلاسٹک کی بڑھتی ہوئی آلودگی کو روکنے کے لیے عوام میں آگاہی اور پلاسٹک کی عادات کو بدلنے پر زور دے رہی ہے۔

اس موقع پر ڈپٹی ڈائریکٹر اسلم پرویز شیخ نے کہا کہ ماحول کو بہتر بنانے کے لیے زیادہ سے زیادہ پودے لگائے جائیں اور پلاسٹک کی بجائے کاغذ کے لفافے، کپڑے کے تھیلے اور کھجور کے پتوں سے بنی ٹوکریاں روزمرہ کے کاموں میں استعمال کی جائیں۔ سیمینار میں سکول کے بچوں نے ٹیبلوز بنائے اور پلاسٹک کے خطرات پر روشنی ڈالی۔ اس موقع پر سیپا کی جانب سے بچوں میں کپڑوں کے تھیلے بھی تقسیم کیے گئے۔

# Mشہری تنظیم کی جانب سے ورکشاپ کا انعقاد +سکھر(آن لائن)شہری تنظیم کی جانب سے ورکشاپ کا انعقادتفصیلات کے مطابق شہری تنظیم کے تعاون سے ایک ورکشاپ کا انعقاد کیا جس کا بنیادی مقصد خواتین کی معاشی بہتری کییلئے حکومت کی مختلف اسکیموں کے بارے میں معلومات فراہم کرنا تھا - شہری تنظیم کے نمائندے خالد سرور نے شرکاء کو خوش آمدید کہا اور شہری تنظیم کے بارے میں معلومات دی- سرور خالد نے کہاکہ خواتین اپنے گھرانوں کی مالی منصوبہ بندی اور انتظام میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔

خواتین کومناسب فنی تربیت دینے سیوہ خود کو غربت سے نکالنے اور خوشحالی کی طرف گامزن ہو سکتی ہیں۔ سیشن کی ماڈریٹر (Moderator ) شازیہ جہانگیر نے بتایا کے حکومت نیمعاشی طور پر با اختیار بنانے کے لئے مختلف اسکیمیں شروع کی ہوئی ہیں ان میں خاص طور پر بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام جو بنیادی طور پر معاشرے کے مالی طور پر کمزور طبقات کو بنیادی کھپت سے متعلق ضروریات کو پورا کرنے کے لئے ٹارگیٹیڈ مالی مدد مدد فراہم کرتا ہے۔

انہوں نے بلا سود قرض فراہم کرنے والے مختلف اداروں کے بارے میں معلومات دیں۔ شازیہ جہانگیر نے ورکشاپ میں شریک خواتین کو شناختی کارڈ اور بچوں کے ب فارم کے بارے میں بھی مفید معلومات اور اہمیت بیان کی۔ اس موقع پر موجود خواتین کی آگاہی کے لئے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں رجسٹریشن کے حوالے سے ایک ڈاکومینٹری بھی دیکھائی گئی۔ ورکشاپ کے کوماڈریٹر (co-moderator )انور علی مہر نے بینک اکائونٹ کی اہمیت کے بارے میں بات کی۔

انہوں نیایمپلائمنٹ اولڈ ایج بینیفٹ (EOBI) کے اہمیت پر بھی بات کی - انور علی مہر نے کہا کہ ایمپلائمنٹ اولڈ ایج بینیفٹ (EOBI) بیم شدہ افراد فائدہ حاصل کرنے کے حقدار ہیں جیسا کہ، ایمپلائمنٹ اولڈ ایج بینیفٹ (EOBI) بڑھاپے کی پینشن (ریٹائرمنٹ کی صورت میں) - ورکشاپ کے دوران شریک خواتین نے اپنے تجربات بھی بیان کیے کے وہ کس طرح اپنی آمدنی کے ذرائع میں اضافہ کر رہی ہیں ۔ سیشن کے اختتام پر شرکاء میں سرٹیفکیٹ تقسیم کیے گئے۔#