پ*امریکا، جو بائیڈن نے ٹک ٹاک پر پابندی کے بل پر دستخط کر دئیے

جمعرات 25 اپریل 2024 19:30

گ* واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 اپریل2024ء) امریکا میں محض ایک ہفتے کے اندر قومی سلامتی پیکج کو قانون کی شکل دے دی گئی ہے جس میں وہ بل بھی شامل ہے جس کے تحت ٹک ٹاک پر پابندی عائد کی جائے گی۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پہلے ایوان نمائندگان کانگریس نے 20 اپریل اور پھر سینیٹ نے 24 اپریل کو ٹک ٹاک پر پابندی کے بل کی منظوری دی تھی۔

اب امریکی صدر جو بائیڈن نے اس بل پر دستخط کر دیے ہیں جس کے بعد یہ بل قانون کی شکل اختیار کر گیا ہے۔اس قانون کے تحت ٹک ٹاک کی سرپرست کمپنی بائیٹ ڈانس کو 2 آپشنز دیے گئے ہیں۔بائیٹ ڈانس کو امریکا میں ٹک ٹاک کو پابندی سے بچانے کے لیے اسے آئندہ 9 ماہ تک کسی امریکی کمپنی کو فروخت ہوگا یا پھر سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو پابندی کا سامنا ہوگا۔

(جاری ہے)

ایکس پر جاری بیان میں ٹک ٹاک کی جانب سے اس پابندی کو غیر آئینی قرار دیتے ہوے کہ گی ہے کہ اس غیر آئینی قانون کو ہماری جانب سے عدالت میں چیلنج کیا جائے گا۔بیان میں مزید کہا گیا کہ ہمارا ماننا ہے کہ حقائق اور قانون واضح طور پر ہمارے حق میں ہیں۔کمپنی کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے پلیٹ فارم پر امریکی ڈیٹا محفوظ رکھنے کے لیے اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری کی ہے اور یہ پابندی 70 لاکھ کاروباری اداروں کے لیے تباہ کن جبکہ 17 کروڑ امریکی شہریوں کو خاموش کرانے کے لیے ّ ہے۔

وضع رہے امریکا کی جانب سے ٹک ٹاک کو قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا جاتا ہے جبکہ کمپنی کی جانب سے برسوں سے امریکی حکومت کو یقین دہانی کرانے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ یہ مقبول ایپ امریکی سلامتی کے لیے خطرہ نہیں۔