مزدور خواتین کو مردوں کی نسبت کم معاوضہ ملتا ہی: سیمینار

قوانین تو موجود ہیں مگر عملدرآمد نہیں ہوتا،گورننس میں اصلاحات ناگزیر یوم مئی پر آگاہی سیمینار،سدرہ کرامت،ام حبیبہ اسماعیل،عائشہ مبشر کا اظہار خیال

بدھ 1 مئی 2024 18:40

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 مئی2024ء) منہاج القرآن ویمن لیگ کے زیر اہتمام مزدوروںکے عالمی دن کی مناسبت سے مرکزی سیکرٹریٹ میں آگاہی سیمینار منعقد ہوا۔سیمینار میں نائب صدر سدرہ کرامت نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی ملک پاکستان میں مزدور خواتین کو مردوں کی نسبت کم معاوضہ ملتا ہے۔ہوم بیسڈ ورکرز خواتین کا معاشی استحصال ناقابل بیان ہے۔

گھروں میں کام کرنے والی خواتین کو کوئی تحفظ حاصل نہیں۔تحفظ دینے والے قوانین تو موجود ہیں مگر ان پر عملدرآمد نہیں ہوتا۔محض عزم کرنے یا مطالبہ کرنے سے مسائل حل نہیں ہو ں گے۔شخصیت پر مبنی گورننس کے اس پورے نظام میں اصلاحات ناگزیر ہیں۔سیمینار سے ام حبیبہ اسماعیل نے کہاکہ ملکی آبادی کے 50فی صد خواتین کے اقتصادی کردار کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ۔

(جاری ہے)

سکوٹیز جیسے فینسی اور نمائشی منصوبوں سے خبریں تو لگ سکتی ہیں مگر اس سے خواتین کی سفری مشکلات کو کم نہیں کیا جا سکتا۔آبادی میں اضافہ کی شرح کے مطابق پبلک ٹرانسپورٹ میں اضافہ نہیں ہوا،سفری مشکلات کی وجہ سے خواتین کا بدترین معاشی استحصال ہو رہا ہے حکومت اس طرف توجہ دے۔عائشہ مبشر نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کاورباری طبقہ کو پابند کیا جائے کہ وہ خواتین ورکرز کی سرکاری رجسٹریشن یقینی بنائی جائے تاکہ ان کو جملہ حقوق میسرآ سکیں،خاص کر گھروں میں کام کرنے والی خواتین کی رجسٹریشن اور معاوضہ کا طریقہ کار وضع ہونا چاہئیے۔

سیمینار میںناظمہ ویمن لیگ زونز انیلہ الیاس،ناظمہ زونز بی ام حبیبہ اسماعیل،عائشہ مبشر،عائشہ شبیر،نورین علوی،لبنی مشتاق،حافظہ سحر عنبرین و دیگر نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :