امریکی محکمہ دفاع کے سینئر ملٹری عہدیدار نے غزہ جنگ کی وجہ سے اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے دیا

منگل 14 مئی 2024 16:22

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 مئی2024ء) امریکی محکمہ دفاع کے ایک سینئر ملٹری عہدیدار نے غزہ جنگ کی وجہ سے اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے دیا ہے۔العربیہ اردو کے مطابق فوجی انٹیلی جنس افسر ہیریسن من نے سوشل میڈیا سائٹ لنکڈن پر اپنے ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے گزشتہ نومبر میں اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا تھا۔انہوں نے وضاحت کی کہ یہ غزہ میں اسرائیلی جنگ کے لیے امریکی حمایت اور فلسطینیوں کو پہنچنے والے نقصان کے نتیجے میں انہیں پہنچنے والی ذہنی اور نفسیاتی اذیت کا نتیجہ تھا۔

انہوں نے کہا کہ خوف نے انہیں چند ماہ تک استعفیٰ دینے کی وجوہات بتانے سے روک دیا،انہیں ڈر تھا کہ ان کے پیشہ ورانہ معیارات کی خلاف ورزی ہوگی۔ انہوں نے خط میں لکھا کہ انہیں یقین ہے کہ آپ میں سے کچھ لوگ اسے پڑھتے ہوئے عجیب محسوس کریں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے زور دے کر کہا کہ وہ شرمندہ اور خود کو مجرم محسوس کرتے ہیں کیونکہ انہوں نے اپنے ملک کی پالیسی کو نافذ کرنے میں مدد کی۔

دوسری جانب ملٹری انٹیلی جنس ایجنسی کے ایک اہلکار نے رائیٹر کے سوال کے جواب میں فوجی عہدیدار ہریسن من کے استعفے کی تصدیق کی تاہم انہوں نے تفصیلات میں جانے کے بغیر نشاندہی کی کہ ایجنسی میں ملازمین کا استعفیٰ ایک معمول کا معاملہ ہے۔یاد رہے کہ گزشتہ سال 7 اکتوبر سے غزہ میں جاری جنگ کی وجہ سے احتجاجاً امریکی وزارت خارجہ کے عہدیداروں نے استعفےدیئے ہیں لیکن کسی ملٹری انٹیلی جنس افسر کا یہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے۔