وکلا ء انصاف کی فراہمی کے نظام کو مزید موثر بنانے کیلئے ہمارے شانہ بشانہ کام کریں‘ جسٹس ملک شہزاد احمد خان

چیف جسٹس ہائیکورٹ سے بار ایسوسی ایشن بہاولپور کے وفد کی ملاقات ،عدلیہ ،بار کی مضبوطی کیلئے اکٹھے کام کرنے کے عزم کا اظہار

منگل 14 مئی 2024 20:20

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 مئی2024ء) چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ جسٹس ملک شہزاد احمد خان سے ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن بہاولپور کے وفد نے ملاقات کی ۔وفد کی قیادت ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن بہاولپور کے صدر سردار عبدالباسط ایڈووکیٹ نے کی، ملاقات میں عدلیہ اور بار کی مضبوطی کے لئے اکٹھے کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا گیا، ملاقات میں غریب عوام کو جلد انصاف فراہم کرنے میں ہر ممکن تعاون کا اعادہ کیا گیا۔

وفد نے چیف جسٹس کو ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن بہاولپور کے دورہ کی دعوت بھی دی، وکلا ء نے چیف جسٹس کو بہاولپور ڈویژن کی بار ایسوسی ایشنز کو درپیش مسائل سے متعلق بھی آگاہ کیا۔وفد کی جانب سے ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن رحیم یار خان کے لئے نئے جوڈیشل کمپلیکس کے لئے فنڈز کے اجرا ء کی درخواست کی گئی، ملاقات کے دوران وفد نے لاہور ہائی کورٹ میں ججز کی تعیناتی میں بہاولپور بار سے وکلا کی نامزدگیوں کی بھی تجویز دی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن بہاولپور کے صدر سردار عبدالباسط ایڈووکیٹ نے کہا کہ ہائیکورٹ بہاولپور بنچ پر ججز کی تعداد کم ہونے سے زیر التوا ء مقدمات کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، لاہور ہائیکورٹ بہاولپور بنچ پر ججز کی تعداد میں اضافہ کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ بہاولپور ڈویژن کی کوئی بھی بار عدلیہ یا بار کو کمزور کرنے کی کسی بھی سازش کا حصہ نہیں بنے گی، سائلین کو جلد انصاف کی فراہمی میں ہر ممکن تعاون جاری رہے گا۔

اس موقع پر چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس ملک شہزاد احمد خان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وکلا ء ہڑتال کلچر کی حوصلہ شکنی کریں، جلد اور معیاری انصاف کی فراہمی عدالت عالیہ لاہور کی اولین ترجیح ہے، وکلا ء انصاف کی فراہمی کے نظام کو مزید موثر بنانے کیلئے ہمارے شانہ بشانہ کام کریں۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے کہا کہ وکلا ء اور عدلیہ کو آپس میں لڑوانے کی ہر سازش کو عدلیہ اور وکلا ء مل کر ناکام بنائیں گے، بنچ اور بار کو کمزور کرنے کی ہر سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا، نوجوان وکلا کی فلاح کے لئے تمام دستیاب وسائل کو بروئے کار لایا جائے گا۔