اندرون ملک مہاجرت پر مجبور لوگوں کی تعداد ساڑھے سات کروڑ سے زیادہ

یو این بدھ 15 مئی 2024 00:30

اندرون ملک مہاجرت پر مجبور لوگوں کی تعداد ساڑھے سات کروڑ سے زیادہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 15 مئی 2024ء) قدرتی آفات اور جنگوں کے باعث بڑی تعداد میں لوگ اندرون ملک بے گھر ہو رہے ہیں۔ 2023 کے آخر تک دنیا بھر میں ایسے لوگوں کی تعداد 7 کروڑ 59 لاکھ تھی جو تیزی سے بڑھتی جا رہی ہے۔

اندرون ملک نقل مکانی کی نگرانی کے مرکز (آئی ڈی ایم سی) کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس ہی 4 کروڑ 70 لاکھ لوگ بے گھر ہوئے۔

اس سے ان لوگوں کو تحفط دینے اور مستقبل میں اس قدر بڑے پیمانے پر نقل مکانی پر قابو پانے کی ہنگامی ضرورت واضح ہوتی ہے۔

Tweet URL

'آئی ڈی ایم سی' عالمی ادارہ مہاجرت (آئی او ایم) کے اشتراک سے کام کرتا ہے اور یہ دنیا بھر میں اندرون ملک بے گھری یا نقل مکانی کے حوالے سے درست معلومات کے حصول کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔

(جاری ہے)

جنگ، تشدد اور آفات

رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال جنگوں اور تشدد کے نتیجے میں 2 کروڑ 5 لاکھ لوگ بے گھر ہوئے۔ ان کی 30 فیصد تعداد سوڈان سے تعلق رکھتی ہے جبکہ 17 فیصد کا تعلق غزہ کی پٹی سے ہے۔

قدرتی آفات کے سبب بھی ہر سال لاکھوں لوگ بے گھر ہو رہے ہیں۔ 2023 میں جنوب مشرقی افریقہ میں آنے والے سمندری طوفان فریڈی، ترکیہ اور شام میں زلزلوں اور بحیرہ ہند میں آنے والے طوفان موچا کے نتیجے میں 2 کروڑ 64 لاکھ لوگوں کو نقل مکانی کرنا پڑی۔

یہ اُس برس اندرون ملک بے گھر ہونے والے نئے لوگوں کی 56 فیصد تعداد تھی۔

بلند آمدنی والے ممالک میں بھی قدرتی آفات کے نتیجے میں نقل مکانی بڑھ گئی ہے۔ کینیڈا اس کی نمایاں مثال ہے جہاں گزشتہ برس جنگلوں میں لگنے والی آگ کے باعث ایک لاکھ 85 ہزار افراد کو گھر بار چھوڑ کر دوسرے علاقوں میں منتقل ہونا پڑا۔

'آئی او ایم' کی ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل یوگوچی ڈینیئلز نے کہا ہے کہ دنیا کو جنگوں اور قدرتی آفات نے گرفت میں لے رکھا ہے۔

گزشتہ سال اندرون ملک بے گھر ہونے والوں کی غیرمعمولی تعداد اس مسئلے کی سنگینی کی واضح عکاسی کرتی ہے۔

آگاہی کی ضرورت

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے نتیجے میں قدرتی آفات کی رفتار، دورانیے اور شدت بڑھ جانے کے باعث آئندہ برسوں میں اندرون ملک نقل مکانی میں بھی اضافے کا امکان ہے۔ گزشتہ ہفتوں کے دوران برازیل اور کینیا میں ایسا ہی دیکھنے کو ملا ہے۔

یوگوچی ڈینیئلز کا کہنا ہے کہ ان ہنگامی مسائل کے باوجود اس مسئلے کے بارے میں عام آگاہی کی کمی ہے اور عالمی برادری کو جنگوں اور آفات کے تناظر میں اندرون ملک بے گھری کو سمجھنے، اس کی روک تھام، اسے سنبھالنے اور اس سے نمٹنے کے لیے بہتر معلومات درکار ہیں۔

اس رپورٹ میں آفات سے بچاؤ کے فوری اور مربوط اقدامات، قیام امن، انسانی حقوق کے تحفظ اور جب ممکن ہو نقل مکانی کو عمل میں آنے سے پہلے ہی روکنے کے اقدامات کی یاد دہانی کرائی گئی ہے۔

یہ رپورٹ امدادی و ترقیاتی شراکت داروں، حکومتوں اور متعلقہ فریقین کے لیے نقل مکانی کے مسائل کو حل کرنے اور مستقبل میں بے گھری کو روکنے کے طریقہ ہائے کار سے آگاہی کا بیش بہا ذریعہ ہے۔