Chinti (Ant) Qudrat Ka Ajooba - Article No. 2723
چیونٹی قدرت کا عجوبہ - تحریر نمبر 2723
اپنے گھروں کی تعمیر سے متعلق چیونٹیوں کے انفرادی فیصلوں کی بجائے اجتماعی فیصلے اچھے اور موٴثر ہوتے ہیں اور ان میں غلطی کی گنجائش بھی کم ہوتی ہے۔
بدھ 4 دسمبر 2024
چیونٹی قدرت کی ایک ننھی سی مخلوق ایک عجوبہ ہے۔بہ ظاہر یہ مخلوق بہت چھوٹی سی ہے، مگر قدرت نے اس کے اندر شعور و احساس کی قوت رکھی ہے۔اس کی حساسیت خصوصاً سونگھنے والی صلاحیت بہت تیز ہوتی ہے۔جہاں خوراک ہو، وہاں یہ فوراً پہنچ جاتی ہے۔چیونٹی کا ننھا منا جسم کمر، بازو اور منہ پر مشتمل ہوتا ہے۔
قرآن مجید کی 27 ویں سورت کا نام ہی النمل (چیونٹی) ہے۔اس سورت میں حضرت سلیمان علیہ السلام اور چیونٹیوں کی بستی والا دلچسپ قصہ ہے۔حضرت سلیمان علیہ السلام کو اللہ تعالیٰ نے جانوروں کی بولیاں سمجھنے کی خصوصی صلاحیت دے رکھی تھی۔چیونٹیاں عام طور پر گروہوں یا جتھوں کی صورت میں رہتی ہیں۔یہ زیرِ زمین سوراخوں اور بلوں میں اپنے گھر بناتی ہیں۔
(جاری ہے)
چیونٹیوں کے گھروندے کا دروازہ ایک تنگ سوراخ کی مانند ہوتا ہے، جہاں سے ایک وقت میں ایک چیونٹی داخل ہو سکتی ہے۔
چیونٹیاں دنیا کے تقریباً تمام خطوں میں پائی جاتی ہیں۔صرف برفانی علاقوں میں نہیں ملتیں۔اب تک چیونٹیوں کی دس ہزار سے زائد اقسام دریافت ہو چکی ہیں۔چیونٹی کی اوسط عمر سات سال تک ہوتی ہے۔چیونٹی مکمل طور پر معاشرتی یا گروہی زندگی بسر کرتی ہے۔یہ اپنے سارے کام اجتماعی طور پر ہی انجام دیتی ہیں۔ان کی ایک بستی میں زیادہ سے زیادہ دو لاکھ چیونٹیاں ہوتی ہیں۔
چیونٹی اپنے بلوں میں ذخیرہ کردہ خوراک کے تحفظ کے لئے ٹیڑھے میڑھے راستے بناتی ہے، تاکہ بارش کے پانی سے تحفظ ہو سکے۔اس کے باوجود اگر خوراک کے خراب ہونے کا اندیشہ ہو تو اسے بلوں سے باہر نکال کر ہوا میں پھیلا دیتے ہیں اور خشک ہو جانے پر پھر سے بلوں میں منتقل کر دیتی ہیں۔
چیونٹی اپنی استطاعت سے زیادہ وزن اُٹھا لیتی ہے۔یہ اپنے جسم سے بیس گنا زیادہ وزن اُٹھا سکتی ہے۔بعض چیونٹیاں خانہ بدوش ہوتی ہیں یعنی ایک جگہ سے دوسری جگہ اپنی بستیاں منتقل کرتی رہتی ہیں۔چیونٹی ایک ایسی ننھی مخلوق ہے۔جو دیوار یا بلندی پر چڑھنے سے اگر گر جائے تو بار بار کوشش جاری رکھتی ہے۔دھوپ ہو یا سردی اور گرمی یہ نہ ہمت ہارتی ہے اور نہ محنت سے جی چراتی ہے۔
ایک تحقیق کے مطابق بڑے اور اہم فیصلوں میں چیونٹیاں انسانوں سے زیادہ بہتر ثابت ہوتی ہیں۔سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ انسان بغیر کسی وجہ کے مختلف چیزوں کے پیچھے بھاگتے ہیں، لیکن چیونٹیوں میں یہ روایت بہت کم ہے۔اس کے علاوہ اپنے گھروں کی تعمیر سے متعلق چیونٹیوں کے انفرادی فیصلوں کی بجائے اجتماعی فیصلے اچھے اور موٴثر ہوتے ہیں اور ان میں غلطی کی گنجائش بھی کم ہوتی ہے۔
Browse More True Stories
فریبی
Fareebi
قاضی کا انصاف
Qazi Ka Insaaf
تبدیلی
Tabdeeli
جنت
Jannat
مرشد کی جوتیاں
Murshad Ki Jootian
قتل کی سزا
Qatal Ki Saza
Urdu Jokes
چائے کی عادت
chaaye ki aadat
اک نمبر توں مار
ik number tu maar
پروفیسر
professor
گدھے کا گوشت
gadhe ka gosht
دکان
Dukan
دو دوست
Do dost
Urdu Paheliyan
پہلے پانی اسے پلاؤ
pehly pani usy pilao
ایک خزانہ پانے والا
ek khazana pane wala
کالا گھر سے جاتا دیکھا
kala ghar se jate dekha
دیکھا ایسا ایک مکان
dekha aisa ek makan
بے شک پاؤں کے نیچے آئیں
beshak paon ke neeche aaye
گرچہ وضو کرتا نہیں دیتا ہے اذانیں
wuzu wo karta nahi deta hai azan