Walida Ka Purse - Article No. 989
والدہ کا پرس - تحریر نمبر 989
ایک بار ایک عزیز کی شادی کے سلسلے میں والدہ صاحبہ کو لے کر پرل کانٹی نینٹل ہوٹل جانے کا اتفاق ہوا۔ وہاں ہمارے ایک قریبی عزیز ملنے آئے ۔ انھوں نے والدہ کو ایک بڑی رقم دی اور کہا کہ یہ امانت ہے اور جب مجھے ضرورت ہوگی ، میں لے لوں گا۔
جمعرات 2 مارچ 2017
جب آدھا راستہ طے ہوگیا تو میں نے ایک جگہ پیٹرول بھروانے کے لیے گاڑی روکی ۔ پیٹرول ڈلوایا تو میں نے والدہ صاحبہ سے کہا کہ آپ اپنے پرس میں سے کچھ پیسے دے دیں ۔
(جاری ہے)
اس پر انھیں یاد آیا کہ وہ اپنا پرس بھول آئی ہیں ، جہاں انھوں نے برقع درست کیا تھا ۔
میں نے پریشانی سے کہا : اس میں تو کافی رقم تھی ، اب وہ پر س کہاں ملے گا ۔
وہ کہنے لگیں : مجھے اللہ کی ذات پر اُمید ہے کہ وہ پرس کہیں نہیں جائے گا ۔
جب ہم آدھے گھنٹے بعد وہاں پہنچے تو دیکھا کہ پرس اس جگہ اسکوٹر سیٹ پر رکھا ہوا تھا اور رقم بھی پوری تھی ، حالانکہ اس دوران بے شمار لوگ کار پارکنگ میں آئے ہوں گے لیکن کسی کی پرس پر نظر نہیں پڑی ۔ اسے والدہ صاحبہ اللہ تعالیٰ کی خاص مہربانی سمجھ لیں ۔
Browse More True Stories
بڑی سوچ
Bari Soch
مریض محبت
Mareez Mohabbat
اجنبی مہمان
Ajnabi Mehmaan
وہ سرخ آنکھیں
Woh Surkh Ankhain
فرض کا قرض
Farz Ka Qarz
اعلیٰ ظرف
Aala Zarf
Urdu Jokes
شرابی
Sharabi
شرافت
sharafat
ماں بیٹی سے
Maa beti se
گلہ شکوہ
gila shikwa
ایک آدمی نوکری
aik aadmi naukri
ایک آدمی
Aik Admi
Urdu Paheliyan
ہر اک جانے اس کا نام
har ek jaane uska naam
مفت کسی کا ہاتھ نہ آیا
muft kisi ke hath na aaya
جب بھی وہ قرآن اٹھائے
jab bhi wo quran uthaye
اپنے دیس میں پلی پلائی
apne dais me pali palai
چٹے پتھر تڑتڑ برسے
chitty pathar tartar barse
اپنے منہ کو جب وہ کھولے
apne munh ko jab wo khole