\" خدا زمیں سے گیا نہیں \" ایک عمدہ کاوش ،تین اقساط کے بعد سیریل نے ناظرین کی توجہ حاصل کر لی ہے‘ آنے والی اقساط سے بہت امید یں وابستہ ہیں

بدھ 28 اکتوبر 2009 12:59

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28 اکتوبر ۔2009ء)پاکستان میں ٹی وی چینلز کے سیلاب کی آمد کے بعد سے ڈراموں کا معیار پست ہواہے اس لئے کسی زمانے میں ہم فخر کے ساتھ یہ بھارت کو یہ کہتے تھے کہ \" ڈرامہ ہمارا اور فلم تمہاری \" لیکن چند برسوں سے یہ مقولہ غلط ثابت ہو رہاہے اور اس کی وجہ ڈرامہ میں گلیمر کی بھر مار ہے کمر شل ازم کے چکر میں ہمارے پروڈیوسرز نے بھارتی ٹی وی ڈراموں کی نقالی شروع کی اور عجیب و غریب ڈرامے منظر عام پر آئے جس نے ناظرین کو بھارتی چینلز دیکھنے پر مجبور کر دیا لیکن اب اس رجحان میں کمی دیکھنے میں آرہی ہے آج کل پی ٹی وی ہو م اور ہم ٹی وی پر بیک وقت ایک سیریل \" خدا زمیں سے گیا نہیں \" دکھائی جارہی ہے یہ سیریل آئی ایس پی آر کے تعاون سے بنی ہے سیریل ملک میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی کے اہم موضوع پر مبنی ہے سیریل کے مصنف اصغر ندیم سید ہیں جو کسی تعارف کے محتاج نہیں انہوں نے ہمیشہ معاشرتی برائیوں اور ناہمواریوں پر قلم اٹھایا ہے اور بہترین ڈرامے تخلیق کئے ہیں \" خدا زمیں سے گیانہیں\" بھی ان کے زور قلم کا نتیجہ ہے سیریل کی ہدایات کاشف نثار نے انجام دی ہیں جو ٹی وی ڈرامہ کے میدان میں ابھر تاہو انام ہے البتہ ان کی کہانی پیش کرنے کا انداز دیکھ کر ماضی کے نامور ٹی وی پروڈیو سرز کی یاد آ جاتی ہے ۔

(جاری ہے)

سیریل کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں حد سے زیادہ رونے دھونے کی بجائے اسے حقیقت سے قریب تر پیش کرنے کی کوشش کی گئی ہے اب تک سیریل کی تین اقساطآن ایئر ہو چکی ہیں۔ جس میں منفی کرداروں کا پلڑ ا بھاری نظر آرہاہے خصوصاًایوب کھوسہ انتہا پسند مولوی کے کردار میں بہت اچھا پر فارم کر رہے ہیں ان کے مکالمے سننے سے تعلق رکھتے ہیں جبکہ ان کا گیٹ اپ تولا جواب ہے ۔

انتہا پسند مولوی کے باغی بیٹے کے کردار میں نعمان اعجاز بھی جچ رہے ہیں خصوصاًموسیقی کے ساتھ ان کی رغبت سے مصنف نے یہ بات ثابت کرنے کی کوشش کی ہے کہ جو لوگ دوسروں کے بچوں کو موت کے کھیل کا حصہ بنانے کیلئے تیار کرتے ہیں وہ اپنے بچوں کو قائل نہیں کر نا چاہتے۔رشید ناز اور عذرا آفتاب کی پرفارمنس بھی اچھی ہے ۔سیریل میں پشاور کی اداکارہ نجیبہ فیض کو کافی اہم کردار ملا ہے اور وہ اسے کوش اسلوبی سے نبھارہی ہیں خصوصاً ماضی کے مقابلے میں ان کے اردو لہجے میں کافی بہتری آئی ہے ۔

دو بچوں کی بیوہ ماں کے کردار میں عائشہ خان متاثر کر رہی ہے ۔سید جبران اور کیپٹن ذیشان بھی اپنے کردارون میں ٹھیک ہیں ۔عظیم سجاد کو کافی عرصہ بعد منفرد کردار میں دیکھ کر اچھا لگا۔ شدت پسندوں کے حامی سرائیکی مولوی کے کردار میں راشد محمود عمدہ پرفارمنس دے رہے ہیں ۔ \" خدا زمیں سے گیا نہیں \" کا موضوع کافی وسیع ہے البتہ اس میں ارم اختر کا رومانوی ٹریک زیادہ متاثر نہیں کرتا کیونکہ اس کی وجہ سے ڈرامے کا پورا تسلسل متاثر ہوتاہے ۔

سیریل کی عکاسی بین الاقوامی معیار کی ہے کیونکہ یہ سیریل آئی میکس کیمرے پر عکس بند ہوئی ہے اس لئے یہ دیگر ڈراموں سے منفردنظر آرہی ہے ۔\" خدا زمیں سے گیا نہیں \" کے چند ٹریک شعیب منصور کی کلاسک فلم \" خداکیلئے \" سے متاثر لگتے ہیں لیکن اچھی چیز سے متاثر ہونے میں کوئی برائی نہیں البتہ سیریل میں صرف شدت پسند مولویوں کو ہی دہشت گردی کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔

اگر اس میں پاکستان کے اندر بین الاقوامی دراندازی کے حوالے سے بھی بات کی جاتی تو زیادہ اچھا ہوتا ۔سیریل میں بیوہ کی زندگی میں پیش آنے والی مشکلات کا بھی عمدگی سے احاطہ کیا گیا ہے اس کے علاوہ ٹی وی نیوز چینلز کی ٹی وی ریٹنگ پوائنٹس کیلئے جنگ پر بھی ہلکے پھلکے انداز میں طنز کیا گیا ہے ۔تین اقساط کے بعد سیریل نے ناظرین کی توجہ حاصل کر لی ہے اس لئے آنے والی اقساط سے بہت امید یں وابستہ ہیں لیکن گلیمر اور کمر شل ازم کے دور میں \" خدا زمیں سے گیا نہیں \" جیسی سیریل تازہ ہواکا جھونکا ثابت ہوئی ہے اور یہ وقت کی اہم ضرورت ہے ۔
وقت اشاعت : 28/10/2009 - 12:59:52

Rlated Stars :