آرٹس کونسل آف پاکستان میں اداکار عابد علی کے لئے تعزیتی اجلاس

پیر 23 ستمبر 2019 17:45

آرٹس کونسل آف پاکستان میں اداکار عابد علی کے لئے تعزیتی اجلاس
کراچی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 ستمبر2019ء) آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کی جانب سے اداکار عابد علی کا تعزیتی اجلاس منعقد کیا گیا۔ اجلاس میں ان کے دیرینہ فنکارساتھیوں کے علاوہ اہل خانہ جبکہ مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد شریک ہوئے۔ اظہار خیال کرنے والوں میں صدر آرٹس کونسل محمداحمد شاہ اقبال لطیف، سید سعادت علی جعفری، سہیل احمد، عرفان موتی والا، ایم وارثی،صباحت، عاد ل واڈیہ، فرقان ٹی صدیقی، انور اقبال، ایاز خان، ایم ظہیر اور دیگرشامل تھے۔

صدر آرٹس کونسل محمداحمد شاہ نے کہا کہ ہم نے تو جب ہوش سنبھالا عابد علی اس ملک کے نامور اداکار تھے۔عابد علی، طلعت حسین، شفیع محمد شاہ اورمصطفی قریشی کا بہت اچھا دور تھا اور آج تک بڑے نامور اداکار ہیں، عابد علی کے ساتھ دوستانہ مسابقت تھی، ان کے کروڑ مداحوں میں شامل تھا آج جتنی محبت سے آ پ سب لوگ تشریف لائے ہیں اور ان کے پرانے ساتھی بھی اور جو میری طرح کے مداح ہیں تو میں آپ کا بھی شکر گزار ہوں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ویسے تو ہزاروں لوگ اس دنیا سے چلے جاتے ہیں لیکن وہ افراد جو کسی نہ کسی پیرائے میں تخلیقی کام کرتے ہیں یا فنکار، شاعر و ادیب ہیں شاعر ہیں، ان کی جدائی ایک کڑا امتحان ہوتا ہے کیونکہ بہت مشکل سے عابد علی بنتا ہے۔ ٹی وی ڈرامہ پرڈیوسرکاظم پاشا نے کہا کہ عابد علی جتنے عظیم آرٹسٹ تھے اس سے زیادہ وہ قابل تعریف انسان تھے اور سچے پاکستانی تھے امریکہ میں رہتے ہوئے میں نے دیکھا کہ پاکستان کا نام انہوں ہمیشہ روشن کیا، ساحرلودھی نے کہا کہ میں نے عابد علی صاحب کے ساتھ ایک سیریل کیا تھا اس سیریل کے دوران میرا ان کے ساتھ جو وقت گزرا توان کی محبت اور ان کی شفقت مجھے ہمیشہ یاد رہے گی اور عابد علی صاحب ہمارے دلوں میں زندہ ہیں۔

اقبال لطیف نے کہا کہ عابد علی اور میں تقریباً پینتالیس سال پرانے دوست تھے۔ اپنے فن کا سفر جب انھوں نے کوئٹہ سے شروع کر کیسن 1974ء میں لاہور پہنچے،تو میری ٹیلی ویژن پر پہلی پوسٹنگ تھی،دونوں کے لیے شہراجنبی تھا ہم نے ایک دوسرے کے ذہن کو سمجھتے ہوئے ایک ہی گھر میں رہنا شروع کیا وہ زندگی کے چار سے پانچ سال عابد کی جو قربتیں، محبتیں اور اس کی ذات کو سمجھنا اور اسکے ساتھ ساتھ وہ گھر مرکز بن گیا تھا منو بھائی ، یاور حیات ، ایم این ایچ اور دیگر تمام سینئر فنکار جمیل فخری تمام لوگ وہاں شام میں اکثر و بیشتر جمع ہوتے ہمیں بہت کچھ سیکھنے کا سننے کا سنانے کا موقع ملتا عابد کو یاد کرنے کے لیے میرے پاس بہت کچھ ہے لیکن میں سمجھتا ہوں کہ عابدعلی ایک اداکار،ہدایت کا رہونے کے ساتھ ساتھ ایک اچھے انسان بھی تھے، عابد علی کی صاحبزادی رحمہ علی نے ٹیلی فونک خطاب میں کہا کہ پاپا نے انڈسٹری کو پینتالیس سال دیئے ہیں اپنی زندگی کے انہوں نے بہت محنت کی انڈسٹری کے لیے اور ایک مقام اور مرتبہ حاصل کیا ہے اس انڈسٹری سے میں جب بھی پاپا کو یاد کرتی ہوں یا ان کے حوالے سے کسی سے کوئی بات کرتی ہوں تو رو پڑتی ہوں تو میں ان کی وجہ سے آرٹس کونسل کے صدر محمد احمد شاہ صاحب اور اقبال انکل کا شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں کہ انہوں نے آج کے دن پاپا کو یاد رکھا اور ان کے لیے تعزیتی ریفرینس منعقد کیا، رابعہ عابد علی نے ٹیلی فونک خطاب میں کہا کہ میں اللہ تعالیٰ کی بے حد شکر گزار ہوں کہ اس نے مجھے ایک ایسے انسان کی بیوی بنایا جو انتہائی با کردار انتہائی مستقل مزاج لوگوں کے دکھ درد سمیٹنے والا خاموشیوں سے نیکیاں کرنے والا ایک عظیم انسان تھے وہ زندگی کو پیار کرنے والے انسان تھے وہ زندگی کوسجانے اور سنوارنے والے انسان تھے اورمیراان سے تعلق ایک شوہر کے ساتھ ساتھ ایک اچھے دوست کابھی تھا۔

وقت اشاعت : 23/09/2019 - 17:45:34

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :