قائمہ کمیٹی برائے کیبنٹ سیکرٹریٹ کاجاوید آفریدی اور اداکارہ مہوش حیات کو سول ایوارڈ دینے پر تشویش کا اظہار

بتائیں مہوش حیات کو کس بنیاد پر ایوارڈ دیا گیا، نجم سیٹھی جو پی یس ایل لیکر آئے ان کو تو کسی نے نہیں پوچھا، سینیٹر مشاہد اللہ

جمعرات 19 دسمبر 2019 20:48

قائمہ کمیٹی برائے کیبنٹ سیکرٹریٹ کاجاوید آفریدی اور اداکارہ مہوش حیات کو سول ایوارڈ دینے پر تشویش کا اظہار
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 دسمبر2019ء) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کیبنٹ سیکرٹریٹ نے پشاور زلمی کے مالک جاوید آفریدی اور اداکارہ مہوش حیات کو سول ایوارڈ دینے پر تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ جمعرات کو سینیٹر طلحہ محمود کی زیر صدارت سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے کیبنٹ سیکرٹریٹ کا اجلاس ہوا جس میں بلوچستان میں کوٹے کے مطابق سرکاری ملازمتیں نہ دینے پر کمیٹی نے اظہار تشویش کیا ۔

رکن کمیٹی ڈاکٹر سکندر مندھرو نے کہاکہ بلوچستان میں کوٹے کے مطابق 6 فیصد سرکاری ملازمتیں ملنا تھیں۔بتایاگیاکہ اس وقت بلوچستان میں 17 ہزار 270 پوسٹیں خالی ہیں، سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے بتایاکہ معاملہ زیر غور ہے کوشش ہے جلد حل کر لیا جائے۔ وفاقی وزیر اعظم سواتی نے کہاکہ 17 سال سے میں بھی یہ معاملہ دیکھ رہا ہوں کہ کوٹے پر عمل نہیں ہوتا۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر اعظم سواتی نے کہاکہ کمیٹی کو بتائیں کہ معاملہ کیسے حل ہو گا۔چیئر مین کمیٹی نے کہاکہ میں یہ معاملہ ایسے نہیں چھوڑوں گا۔طلحہ محمود نے کہاکہ آپ نے ان لوگوں کا حق مارا کیسے۔ چیئر مین قائمہ کمیٹی نے کہاکہ آپ کو چاہئے کہ آپ ہمیں سفارشات دیں۔ طلحہ محمود نے کہاکہ جو جو ذمہ دار ہیں ان کے خلاف کارروائی کریں۔قائمہ کمیٹی نے پشاور زلمی کے مالک جاوید آفریدی اور اداکارہ مہوش حیات کو سول ایوارڈ دینے پر اظہار تشویش کیا ۔

مشاہد اللہ نے کہاکہ جاوید آفریدی کو ہلال امتیاز کس بنیاد پر دیا چیئر مین کمیٹی نے کہاکہ وہ کیا معیار پر تھا جس بنیاد پر جاوید آفریدی کو ایوارڈ سے نواز گیا۔ طلحہ محمود نے کہاکہ وہ صرف ایک کرکٹ ٹیم کیاونر ہیں۔ سینیٹر مشاہد اللہ نے کہاکہ یہ بھی بتائیں کہ مہوش حیات کو کس بنیاد پر ایوارڈ دیا گیا، نجم سیٹھی جو پی یس ایل لیکر آئے ان کو تو کسی نے نہیں پوچھا۔

مشاہد اللہ خان نے کہاکہ کچھ شخصیات کیساتھ تصویریں ایوارڈ ملنے کی بنیاد ہیں، فورتھ فلور زندہ باد۔ حکام نے کہاکہ ایوارڈ دینے کا فیصلہ وزیر منصوبہ بندی کی زیر قیادت 23 رکنی کمیٹی نے کیا۔ طلحہ محمود نے کہاکہ منسٹر کے سامنے کون سا سیکرٹری بول سکتا ہے۔چیئر مین کمیٹی نے کہاکہ یہ بھی دیکھیں کہ 23 میں سے صرف 2 افراد نے تو فیصلہ نہیں کیا۔ طلحہ محمود نے کہاکہ اگر یہ ثابت ہو گیا تو یہ خلاف آئین ہو گا اور اس پہ آرٹیکل 6 لاگو ہو سکتا ہے۔

اجلاس میں سینیٹرز نجمہ حمید ، ڈاکٹر اسد اشرف ، نصیب اللہ بازئی ، مشاہد اللہ خان، ثمینہ سعید اور ڈاکٹر سکندر میندرو کے علاو ہ وزیر پارلیمانی امور اسپیشل سیکرٹری ا سٹبلشمنٹ محمد علی شہزادہ ، اسپیشل سیکرٹری کیبنٹ ڈویڑن ڈاکٹر سہیل، ایڈیشنل سیکرٹری اسٹبلشمنٹ ڈویڑن اختر جان وزیر ، جوائنٹ سیکرٹری ایوارڈ کیبنٹ ڈویڑن بریگیڈیر طاہر اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
وقت اشاعت : 19/12/2019 - 20:48:41

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :