صوفیہ مرزا کی دو بچیوں کی وطن واپسی اور حوالگی کیس ،بچیوں کے اغواء پر ٹرائل کورٹ کو دو ماہ میں فیصلہ کرنے کا حکم

ملزمہ صدف ناز کو ٹرائل کورٹ میں پیش ہونے کی ہدایت ،ملزمہ کا پاسپورٹ ٹرائل کورٹ بھیجنے کی درخواست بھی مسترد ،ملزمہ کا نام ای سی ایل میں بھی برقرار

جمعرات 13 اکتوبر 2022 17:16

صوفیہ مرزا کی دو بچیوں کی وطن واپسی اور حوالگی کیس ،بچیوں کے اغواء پر ٹرائل کورٹ کو دو ماہ میں فیصلہ کرنے کا حکم
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اکتوبر2022ء) سپریم کورٹ نے اداکارہ صوفیہ مرزا کی دو بچیوں کی وطن واپسی اور حوالگی کیس میں بچیوں کے اغواء پر ٹرائل کورٹ کو دو ماہ میں فیصلہ کرنے کا حکم دے دیتے ہوئے ملزمہ صدف ناز کو ٹرائل کورٹ میں پیش ہونے کی ہدایت کی ہے جبکہ ملزمہ کا پاسپورٹ ٹرائل کورٹ بھیجنے کی درخواست بھی مسترد کر تے ہوئے عدالت نے ملزمہ کا نام ای سی ایل میں بھی برقرار رکھا۔

ماڈل و اداکارہ صوفیہ مرزا کی دو بچیوں کی حوالگی اور وطن واپسی کیس کی سماعت جسٹس سردار طارق کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے کی۔عدالت عظمیٰ نے بچیوں کو ملک سے باہر لیجانے میں ملوث ملزمہ کی ضمانت منسوخی کا کیس بھی ساتھ سنا۔ ملزمہ کے وکیل خواجہ حارث نے عدالت سے پاسپورٹ ٹرائل کورٹ میں بھجوانے کی استدعا کی تو جسٹس سردار طارق نے کہا کہ پاسپورٹ سپریم کورٹ میں محفوظ ہے ٹرائل کورٹ سے گم ہو سکتا ہے۔

(جاری ہے)

عدالت نے ملزمہ صدف ناز کو ٹرائل کے اختتام پر پاسپورٹ کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا حکم دیا،ملزمہ ای سی ایل سے نام نکلوانے کے لیے بھی عدالت سے رجوع کرے۔وکیل درخواست گزار صوفیہ مرزا نے کہا کہ دو سال کی بچیوں کو سابق شوہر نے جعلی والدین اور پاسپورٹس کے ذریعے پر بیرون ملک پہنچایا. اداکارہ صوفیہ مرزا نے کہا ملزمان کے ریڈ وارنٹ بھی ختم کر دئیے گئے ہیں۔

جسٹس سردار طارق نے کہا یہ ضمانت منسوخی کا کیس ہے،آپ اس معاملے پر توہین عدالت کی درخواست دے دیں۔ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے جواد علی نے کہا کہ ایف آئی اے کی ٹیم نے یو اے ای میں حکام سے ملاقات کی ہے، اماراتی حکام سے ریکارڈ مانگا گیا ہی.۔سماعت کے بعد اداکارہ صوفیہ مرزہ نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ایف آئی اے اور وزارت خارجہ ہمیشہ عدالت میں کچھ نہ کچھ نئی بات بتاتے ہیں،ایف آئی نے عدالت میں بتایا کہ ملزمہ کا نام ریڈوارنٹ سے نکالا گیا ہے،سپریم کورٹ نے ریڈوارنٹ پر ملزمان کے نام ڈالے تھی.۔

وکیل درخواست گزار صوفیا مرزا نے کہا کہ ریڈوارنٹ کی منسوخی پر سپریم کورٹ نے توہین عدالت کی درخواست دائر کرنے کا کہا ہے، ریڈوارنٹ کی منسوخی پر توہین عدالت کی درخواست دائر کریں گے۔
وقت اشاعت : 13/10/2022 - 17:16:09

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :