ہوائی جہاز میں لوگوں کے خوفزدہ ہونے کیا وجوہات ہیں؟

Ameen Akbar امین اکبر جمعرات 18 مئی 2017 23:54

ہوائی جہاز میں لوگوں کے خوفزدہ ہونے کیا وجوہات ہیں؟

ہوائی جہازوں میں لوگ غل غپاڑہ بھی مچاتے ہیں اور روتے ہوئے بچوں کو گھورتے بھی ہیں۔ یہاں پر لوگ  اپنے ساتھ بیٹھے ڈرے ہوئے مسافروں کو تسلی دیتے ہیں تو جہاز میں بیٹھے ہوئے بہت سے لوگ ساتھ بیٹھے ہوئےلوگوں کو دہشت گرد بھی سمجھتے ہیں۔ دوسرے لوگوں کو دہشت گرد سمجھنے کی وجوہات بھی بہت معمولی ہوتی ہیں۔ اگر کوئی  فون پر عربی میں بات کر رہا ہو، ساتھ  والی سیٹ پر کوئی سکون سے سو رہا ہو یا پھر کوئی  اپنے حساب کتاب کے لیے نوٹ پیڈ پر کوئی حسابی مساوات لکھ دے تو لوگ ان سے بھی خوفزدہ ہو جاتے ہیں۔

جہاز میں سفر کرنے والے بہت سے لوگ ایسے  خوشگوار موڈ میں نہیں ہوتے جیسے زمین پر ہوتے ہیں۔ کچھ عرصہ پہلے یونیورسٹی آف پنسلوینیا کے ایسوسی ایٹ پروفیسر کو حکام کے بہت سے سوالوں کےجواب دینا پڑے، وہ اپنے ساتھ بیٹھے ریاضیاتی فارمولے لکھنے والے شخص سے خوفزدہ ہو گئے تھے۔

(جاری ہے)


سوال پیدا ہوتا ہے کہ جہاز میں لوگوں کی یہ حالت کیوں ہوتی ہے؟ اس کے جواب میں صرف ایک وجہ کو بیان نہیں کیا جا سکتا ہے۔


زمین سے 33000 فٹ کی بلندی پر  انجان لوگوں کے بیچ میں بہت سے لوگوں کی نفسیات وہ نہیں ہوتی جو زمین پر ہوتی ہے۔ ایسے میں جہاز ائیر پاکٹ میں پھنس جائے یا روٹین سے ہٹ کر کوئی بھی بات  لوگوں کو خوفزدہ کر دیتی ہے۔
ماہر نفسیات مارٹن سیف کا کہنا ہے کہ ہم میں سے کوئی بھی خود کو قابو سے باہر (آؤٹ آف کنٹرول) محسوس کرنا نہیں چاہتا  اور حقیقت میں ہم کبھی بھی  کنٹرول میں نہیں ہوتے لیکن ہمیں واہمہ ہوتا ہے کہ ہم کنٹرول میں ہیں۔

اس واہمے کو جہاز میں برقرار رکھنا کافی مشکل ہوتا ہے۔مارٹن کا کہنا ہے کہ اگر یہ وجہ نہ بھی ہوتو جہاز میں خوفزدہ ہونے کی دوسری بہت سی وجوہات ہو سکتی ہیں جیسے ہو سکتا ہے کہ آپ کو بلندی سے خوف آتا ہو، ہو سکتا ہے آپ کو دہشت گردی کے حملے کا خوف ہو یا کسی حادثے کا خوف ہو۔
مارٹن کا کہنا ہے کہ جہاز میں اڑنے کا خوف کسی ایک خوف کا نام نہیں۔ یہ کئی طرح کے ڈر کا مجموعہ ہے۔

یہ تمام خوف انسان کی ذہنی حالت بدل دیتے ہیں، جس کے بعد  انسان عقل استعمال کرتے ہوئے حالات کا تجزیہ کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہوتا۔مارٹن کے مطابق ایسے افراد جو بے چین ہوتے ہیں، انہیں ہر چیز میں خطرہ نظر آتا ہے۔ جب دہشت گردی کے خطرے کی بات ہوتو  خوفزدہ لوگوں کو جہاز میں ہی نہیں ہر عوامی مقام جیسے پارک میں کھیلتے ہوئے  یا بازاروں  یہی دھڑکا لگا رہتا ہے تاہم ایسی جگہوں پر اپنے دوستوں یا جاننے والوں کی موجودگی کےباعث  انسان بہت زیادہ خوفزدہ نہیں ہوتا۔

سینما میں ایگزٹ کا سائن دیکھ کر  یا اگلا بس سٹاپ قریب ہے  سوچ کر انسان اپنے ہواس میں رہتا ہے۔
ہوائی سفر خاصا محفوظ سفر ہے۔ 2014 کے بعد سے دنیا میں ہرروز ایک لاکھ سے زیادہ فلائٹس شیڈول ہوتی ہیں۔پچھلے سال 3 کروڑ 64 لاکھ  فلائٹ شیڈول ہوئی، جن سے 3ارب سے زائد لوگ اپنی منزل مقصود تک پہنچے۔ ساری دنیا کی فضاؤں میں ہر وقت 7 ہزار سے زیادہ جہاز پر واز کر رہے ہوتے ہیں۔

انٹرنیشنل ائیر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے مطابق پچھلے سال 81 فضائی حادثے ہوئے۔ پچھلے پانچ سالوں میں ہونے والے فضائی حادثوں کی اوسط تعداد 86 حادثے سالانہ ہے۔
کروڑوں فلائٹس میں سے 100 سے کم حادثے اس بات کا ثبوت ہے کہ ہوائی سفر دنیا کا محفوظ ترین سفر ہے۔ اسی وجہ سے جب بھی کوئی فضائی حادثہ ہوتا ہے تو  دنیا بھر کا میڈیا اس کی کوریج کرتا ہے یہی کوریج لوگوں میں خوف کا باعث بنتی ہے۔

بہت سے افراد ، خاص طور پر پہلی بار جہاز میں سفر کرنے والوں  کو  جہاز  میں بیٹھتے ہی  فضائی حادثوں کی یاد آنا شروع ہوجاتی ہے۔
یونیورسٹی آف آکسفورڈ کے پروفیسر ڈینئل فری مین کا کہنا ہے کہ عوامی مقامات پر  بچاؤ کے ممکنہ راستے نہ ہونے سے  اس طرح کے خوف میں اضافہ ہو جاتا ہے۔اس صورتحال میں دہشت گردی کے حملوں کا یاد آنا کوئی بڑی بات نہیں۔

پروفیسر فری مین کا کہنا ہے کہ کچھ لوگ کو جہاز دیکھ کر ہی نائن الیون یاد آ جاتا ہے۔دیکھا جائےتو جہاز کے مسافروں اور فلائٹ اٹنڈنٹ میں زیادہ بہتر حالت مسافروں کی ہوتی ہے۔ مسافروں کو تو صرف خود کو ہی سنبھالنا ہوتا ہے جبکہ فلائٹ اٹنڈنٹ کا کام بے چین  مسافروں کو سنبھالنا بھی ہے۔فلائٹ اٹنڈنٹ کو سکھایا جاتا ہے کہ کسی بھی خطرے سے نپٹنے کا بہتر حل یہی ہے کہ اسے جہاز سے باہر کر دیا جائے۔

یہی وجہ ہے کہ فلائٹ اٹنڈنٹ شور کرنے والے مسافروں اور جس چیز پر شک ہو اسے جہاز سے باہر کر دیتے ہیں۔ پچھلے دنوں  تو ایک فلائٹ اٹنڈنٹ نے بچے کے ساتھ کریمی کیک کو مشکوک سمجھتے ہوئے پورے خاندان کو جہاز سے اتار دیا۔ جہاز کے پائلٹ بھی  ذرا سی نا خوشگوار صورت حال میں جہاز کو قریبی ائر پورٹ پر اتار کر شور کرنے والے مسافر کو اتار دیتے ہیں۔

اس طرح کے واقعات جہاں  جہازوں میں حفاظتی صورتحال کو ظاہر کرتے ہیں ، وہیں بعض دفعہ ائیر لائن کی بدنامی کا باعث بھی  بنتے ہیں لیکن کچھ لوگوں کے مطابق اس طرح کے واقعات سے ہی بہت سے دوسرے لوگ جہاز میں سفر کرتے ہوئے خود کو پرسکون رکھنے کی کوشش کرتے ہیں کیونکہ انہیں معلوم ہوتا ہے کہ  زیادہ بے چینی ظاہر کرنے پر انہیں جہاز سے اتارا بھی جا سکتا ہے۔

Browse Latest Weird News in Urdu