ماہرین نے 18 صدی میں جیل میں مرنے والی جادوگرنی کی تصویر بنا لی

Ameen Akbar امین اکبر منگل 31 اکتوبر 2017 23:38

ماہرین نے 18 صدی میں جیل میں  مرنے والی جادوگرنی کی تصویر بنا لی

ماہرین نے 18 صدی میں جیل میں مرنے والی جادوگرنی کے چہرے کی  ڈیجیٹل تصویر بنائی ہے۔سکاٹ لینڈ میں  1704 میں اس جادوگرنی کو جادو گری اور شیطان کے ساتھ ناجائز تعلقات کےاعتراف کے بعد زندہ جلا کر مارنے کی سزا سنائی گئی تھی لیکن وہ جیل میں ہی مرگئی۔
بی بی سی ریڈیو سکاٹ لینڈ کے پروگرام ٹائم ٹریول  نے  یونیورسٹی آف ڈنڈی کے سنٹر فار اناٹومی اینڈ ہیومن آئیڈنٹیفی کیشن  کے فارنسک  ماہرین  کے ساتھ مل کر  اس ڈیجیٹل تصویر کو بنایا ہے۔

اس ٹیم کو یقین ہے کہ یہ تصویر مرنے والی جادوگرنی کی درست ترین تصویر ہے۔یہ تصویر جادوگرنی کی کھوپڑی کی تصویر مدد سے بنائی گئ ہے۔
ٹوری برن، فائف، سکاٹ لینڈ سے تعلق رکھنے والی لیلیاس ایڈی  کو جلا کر مارنے کی سزا سنائی گئی تھی لیکن وہ جیل میں ہی مر گئی تھی۔

(جاری ہے)

خیال ہے کہ اس نے جیل میں خود کشی کر لی تھی۔ اس کی باقیات کو ساحل سمندر ایک بڑے پتھر کے نیچے  دفنا دیا گیاتھا۔

19 ویں صدی میں سائنسی جستجو نے بھوتوں کے خوف پر قابو پایا تو کسی نے  سائنسی مطالعے کے لیے  لیلیاس کی باقیات  کو بھی نکال  لیا۔لیلیاس کی کھوپڑی  کچھ عرصے بعد سینٹ اینڈریو کے میوزیم میں پہنچ گئی۔ آج سے 100 سال سے بھی پہلے وہاں اس کی پہلی بار تصویر بنائی گئی۔ اس کے بعد 20 ویں صدی میں یہ کھوپڑی گم ہوگئی لیکن اس کی تصاویر نیشنل لائبریری آف سکاٹ لینڈ میں محفوظ  رہیں۔

ماہرین نے 18 صدی میں جیل میں  مرنے والی جادوگرنی کی تصویر بنا لی

Browse Latest Weird News in Urdu