چینی فقیر اب موبائل پے منٹ بھی قبول کرنے لگے

Ameen Akbar امین اکبر جمعرات 14 دسمبر 2017 16:13

چینی فقیر اب موبائل پے منٹ بھی  قبول کرنے لگے

اگر آپ کو موبائل ڈیوائسز کے زندگی کے ہرشعبے میں رچ بس جانے پر شک ہوتو یہ خبر آپ کے لیے ہی ہے۔سمارٹ فون ڈیوائسز اور کیو آر کوڈ  اب چینی فقیروں کی اہم ضرورت بن چکے ہیں۔
ایسے صارفین جو خود کو سخی سمجھتے ہیں، وہ فوراً ہی اپنے موبائل فون سے فقیر کے پاس رکھا ہوا کیو  آر کوڈ سکین کرتے ہیں اور اپنے اکاؤنٹ سے کچھ رقم  فقیر کے اکاؤنٹ میں منتقل کر دیتے ہیں۔


چین کے صوبے شینگڈونگ کے جینان شہر میں تقریباً تمام ہی فقیر اب ڈیجیٹل پے منٹس کے دور میں داخل ہو گئے ہیں۔ وہ سیاحتی مقامات پر جمع ہو جاتے ہیں۔ اُن کے  ہاتھوں میں کشکول اور اس میں پرنٹ کیا ہوا  کیو آر کوڈ ہوتا ہے۔یہ فقیر Alipay، WeChat Wallet اور دوسری کئی موبائل پے منٹس  سروسز کی مدد سے بھیک لیتے ہیں۔
کیو آر کوڈ کے ساتھ جو فقیر سب سے پہلے میڈیا کی توجہ کا مرکز بنا تھا، اس نے بتایا تھا کہ وہ  دماغی مریض ہے، اس کی مدد کے لیے ہی اس کے گھر والوں نے کیو آر کوڈ پرنٹ کر کےدیا تھا۔

(جاری ہے)


شروع شروع میں تو فقیر کیو آر سے بھیک ہی جمع کرتے تھے لیکن اب یہ دوسرے مقاصد کے لیے بھی استعمال ہوتےہیں۔ ایک ڈیجیٹل مارکیٹنگ کمپنی ، چائنا چینل، کے مطابق  بیجنگ میں ہر بھکاری کو  مقامی کاروباری ادارے بھی ہر کیو آر کوڈ سکین پر رقم دیتے ہیں۔ یہ کاروباری ادارے ان سکین کی مدد سے WeChat سے صارفین کا پروفائل ڈیٹا حاصل کرتے ہیں۔یہ ڈیٹا معمولی رقم پر دوسرے کاروباری اداروں کو فروخت کیا جاتا ہے۔

کاروباری ادارے اس ڈیٹا کی بنیاد پر صارفین پر اشتہارات سے ”حملہ آور“ ہو جاتے ہیں۔
بھکاریوں کو ہر بار کوڈ سکین پر بھیک کی رقم کے علاوہ  سکین فروخت کرنے پر   0.7  سے 1.5 یوان (0.10 سے 0.22 ڈالر)  ملتا ہے۔ ہفتے میں 45 گھنٹے بھیک مانگ کر بھکاری اوسطاً 4536 یوان یا 685 ڈالر کما لیتے ہیں۔یہ چین میں کئی کم اجرت کی ملازمتوں سے بہتر ہے۔

چینی فقیر اب موبائل پے منٹ بھی  قبول کرنے لگے

متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu