ہالینڈ کی ”فیشن پولیس“ اب بازار میں ہی لوگوں کے کپڑے اتروا کر ضبط کرے گی۔ انتہائی متنازعہ پروگرام شروع ہوگیا

Ameen Akbar امین اکبر بدھ 24 جنوری 2018 23:55

ہالینڈ کی ”فیشن پولیس“ اب بازار میں ہی لوگوں کے کپڑے اتروا کر ضبط کرے گی۔ انتہائی متنازعہ  پروگرام شروع ہوگیا

روتردم، ہالینڈ کی پولیس نے ایک نیا اور بہت زیادہ متنازعہ پروگرام شروع کیا ہے۔ اس کا مقصد ملک سےجرائم میں کمی کرنا ہے۔
اس پروگرام کا ٹارگٹ  وہ نوجوان حضرات ہونگے جو ایسے مہنگے کپڑے یا زیور پہن رہے ہونگے ، جو وہ بظاہر خرید نہیں سکتے۔پکڑے جانے پر  پولیس اُن سے سوال کرے گی کہ ان کپڑے یا زیورات کی خریداری کے لیے رقم کہاں سے آئی؟ اگر مشتبہ افراد تسلی بخش جوابات نہ دے سکے تو پولیس بازار میں ہی اُن کے مہنگے کپڑےا ور زیورات اتروا کر ضبط کر لے گی۔


یہ متنازعہ پروگرام  اس کی افادیت جاننے کےلیے ایک مخصوص مدت کے لیے شروع کیا جا رہا ہے۔ پولیس اس سلسلے میں پبلک پراسیکویشن ڈیپارٹمنٹ سے بھی مدد لے گی، جو انہیں بتائے گا کہ وہ کیا ضبط کر سکتے ہیں اور کیا ضبط نہیں کر سکتے۔

(جاری ہے)

پولیس کے اس پروگرام کا مقصد چوری کرنے کے بعد چیزیں خریدنے والوں کو یہ پیغام دینا ہے کہ وہ چوری کی رقم ٹھکانے لگا کر بھی نہیں بچ سکیں گے۔


روتردم پولیس چیف فرینک پاؤ نے ڈچ اخبار کو بتایا کہ اکثر نوجوان سمجھتے ہیں کہ انہیں کوئی ہاتھ بھی نہیں لگا سکتا۔ ہم گلیوں میں اُن کے ہی کپڑے اتاریں گے۔انہوں نے بتایا کہ وہ ہر روز ایک رولیکس گھڑی ضبط کر رہے ہیں، کپڑے ابھی تک ضبط نہیں کیے، نوجوان 1800یورو کی جیکٹ بھی پہنتے ہیں، جبکہ اُن کے ذرائع آمدن کچھ خاص نہیں ہوتے، اس لیے سوال پیدا ہوتا ہے کہ یہ کہاں سے آیا۔


اس پروگرام پر تنقید کرنے والوں کا کہنا ہے کہ نوجوان اکثر اپنے والدین کے پیسوں سے قیمتی اشیاء خریدتے ہیں، جو انہیں خریدنے کی طاقت رکھتے ہں۔ اس کے علاوہ بہت سے نوجوان آن لائن سائٹ سے رعایت میں بھی قیمتی کپڑے خریدتے ہیں۔ پروگرام کے نقادوں کا کہنا ہے  کہ اس سے مقامی افراد  میں پولیس پر غصہ بڑھے گا کیونکہ لوگ یہی سمجھتے ہیں کہ پولیس اُن کی حفاظت کے لیے ہوتی ہے۔

متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu