سعودی عرب: ’مقامی ویاگرا‘ مشروبات کی مقبولیت

Faizan Hashmi فیضان ہاشمی بدھ 6 مئی 2015 13:27

سعودی عرب: ’مقامی ویاگرا‘ مشروبات کی مقبولیت

جدّہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔6مئی2015ء) مشروبات کی دکانوں کی جانب سے اس اعلان کے بعد کہ ان کے پاس جنسی صلاحیت میں اضافہ کرنے والے مشروبات موجود ہیں، گاہکوں کا رش بڑھ گیا۔ تاہم دوسری جانب ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اس طرح کے دعووں سے صرف تاجروں کا فائدہ مقصود ہے، درحقیقت ان سے صارفین کی صحت کو خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔ عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق ان میں سے کچھ ’مقامی ویاگرا‘ کہلائے جانے والے مشروبات کے متعلق خیال کیا جاتا ہے کہ وہ خوشگوار ازدواجی زندگی کا باعث بن سکتے ہیں۔

کچھ لوگ حیران ہیں کہ ان مصنوعات کی فروخت پر حکام کا کنٹرول کیوں نہیں ہے اور اس حوالے سے ان کی خاموشی سوالیہ نشان ہے۔ سعودی سوسائٹی برائے خوراک اور غذائیت کے وائس چیئرمین ڈاکٹر خالد علی المدانی کہتے ہیں کہ ان مشروبات کے بارے میں کیے گئے دعووں کی کوئی سائنسی بنیاد نہیں ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بہت سے جوسز اور کھانے وٹامنز اور معدنی عناصر سے بھرپور ہوتے ہیں، لیکن اس کا ہرگز مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ جنسی صلاحیت میں بھی اضافہ کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’’اس رجحان سے نفسیاتی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔‘‘ مشروبات کی ایک دکان پر کام کرنے والے سیلز مین شمیم کا کہنا ہے کہ بہت سے شادی شدہ نوجوان ایسے مشروبات خریدتے ہیں۔ ایک گاہک کا کہنا تھا کہ وہ ’مقامی ویاگرا‘ ڈرنک کو ادویات پر ترجیح دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس ڈرنک کو پینے کے بعد ’’تازہ دم‘‘ محسوس کرتے ہیں۔

Browse Latest Weird News in Urdu