بیکری ملازم کی مسلمان بیٹی کمرشل پائلٹ بن گئی

جمعہ 15 مئی 2015 16:23

بیکری ملازم کی مسلمان بیٹی کمرشل پائلٹ بن گئی

بھارت (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15مئی2015ء)سیدہ سلویٰ فاطمہ بھارت کے ان مسلمان پائلٹوں میں سے ایک ہیں۔جو کمرشل پائلٹ لائسنس رکھتی ہیں۔ان سے پہلے بنگلور کی سارہ صبا حمید بھی طیارہ اڑا رہی ہیں۔26 سالہ سلویٰ فاطمہ کا تعلق حیدر آباد شہر سے ہے۔ان کے والد سید اشفاق احمد بیکری پر کام کرتے ہیں لیکن سلویٰ اپنے بچپن سے ہی جہاز اڑانے کا خواب دیکھتی رہی ہیں اور بظاہر لگتا تھا کہ ان کا یہ خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکے گالیکن سلویٰ نے اپنے عزم اور محنت کے بلبوتے پر کمرشل پائلٹ کا لائسنس حاصل کر لیا اور بہت سے لوگوں کے لیے ایک مثال بن گئیں ۔

سلویٰ پرواز کے 200 گھنٹے مکمل کر چکی ہیں جس میں ان کی سولو پرواز کے123 گھنٹے بھی شامل ہیں۔بوئنگ 737اور ائیربس اے 320طیارہ اڑانے کے لیے ابتدائی لائسنس اور ہوائی جہاز کی تربیت کے علاہ انہیں اضافی تربیت کی بھی ضرورت ہے لیکن سلویٰ فاطمہ کے لیے اس اضافی تربیت کے اخرجات لگ بھگ 32لاکھ روپیہ کی ادائیگی کرنا ممکن نہیں تاہم اب ریاست تلنگانہ حکومت کی طرف سے ان کی مالی امداد کرنے کا اعلان کیاگیا ہے۔

(جاری ہے)

نائمز آف انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق بھارت کے 5050پائلٹوں کی تعداد میں سے لگ بھگ 600خواتین پائلٹ ہیں اور گذشتہ پانچ برسوں میں 4,267کمرشل لائسنس جاری ہوئے ہیں جن میں 14.7فیصدخواتین کے پاس ہیں۔

Browse Latest Weird News in Urdu