چین میں مردوں کے ساتھ جنسی زیادتی اب جرم ہے۔ پہلے نہیں تھا

Faizan Hashmi فیضان ہاشمی بدھ 4 نومبر 2015 17:05

چین میں مردوں کے ساتھ جنسی زیادتی اب جرم ہے۔  پہلے نہیں تھا

چین (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔4نومبر2015ء) چین میں مردوں کے ساتھ جنسی زیادتی کو جرم نہیں گرداناجاتا تھا۔ تاہم اب قانون میں صرف ایک لفظ کی تبدیلی کے بعد یہ جرم ہے، جس کی سزا پانچ سال قید ہوگی۔ چینی حکومت نے قانون میں تبدیلی کرتے ہوئے لفظ ”عورت“ کو بدل کر ”دیگر“ کر دیا ہے، جس میں مرد ، عورتیں، لڑکے اور لڑکیاں سبھی شامل ہو گئے ہیں۔

(جاری ہے)

اس ایک لفظ کے بدلنے سے پہلے مرد کو زیادتی کا نشانہ بنانے والوں کو سزا دلانے میں کافی مشکل کا سامنا تھا۔ایک سیکورٹی گارڈ نے اپنے ساتھی کے ساتھ زیادتی کی تو اس پر زیادتی کی بجائے جان بوجھ کر ساتھی کو زخمی کرنے کا مقدمہ چلایا گیا، جس کی سزا 12 مہینے قید تھی۔اس قانون کے تحت کم عمر لڑکوں کو بھی تحفظ حاصل ہوگا۔ یونیورسٹی آف ہانگ کانگ اور یو بی ایس فاؤنڈیشن کی ریسرچ کے اعداد و شمار کے مطابق چین میں زیادتی کا نشانہ بننے والے لڑکوں کی تعداد لڑکیوں سے 2.7فیصد زیادہ ہے۔

متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu