انسان کی حد عمر 125 سال سے زیادہ نہیں ہو سکتی۔ نئی تحقیق

Ameen Akbar امین اکبر جمعہ 14 اکتوبر 2016 23:49

انسان کی حد عمر 125 سال سے زیادہ نہیں ہو سکتی۔ نئی تحقیق

امریکی ماہرین نے انسانی عمروں کے ڈیٹا کا تجزیہ کرنے کےبعد بتایا ہے کہ انسانی زندگی کو سینکڑوں سال تک بڑھانے کی کوشش بے سود ثابت ہوسکتی ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے ہم نےکئی دہائیوں کے بعد متوقع اوسط میں بہت اضافہ کر لیا ہے ۔ زندگی کا دورانیہ کا انسان کی حد عمر متوقع عمر سے الگ چیز ہے۔ ماہرین کا کہنا ہےکہ 1900 میں پیدا ہونے والے شخص کی اوسط عمر 47 سال تھی جو ویکسین، خوراک اور عادات کی بنا پر اب 79سال ہوگئی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہےکہ ہم کوششوں کے باوجود عمر موجودہ ریکارڈ 122سال سے نہیں بڑھا سکتے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بیماریوں کےخلاف کام کر کے ہم اوسط عمر تو بڑھا سکتے ہیں مگرانسان کی زیادہ سے زیادہ عمر کو نہیں بڑھا سکتے۔
پچھلی دو دہائیوں سے لوگوں کی اوسط عمر میں کافی اضافہ ہوا ہےجبکہ 1997 میں تاریخ میں سب سے زیادہ عمر پانے والی جینی کالمنٹ کا 122سال کی عمر انتقال ہوا تھا۔

(جاری ہے)

اس عرصے کے دوران سو سال سے زیادہ عمر پانے والوں کی عمر میں بعد میں کوئی بہتری نہیں آئی۔ماہرین کا کہنا ہےکہ جو لوگ سو سال کی عمر پاتےہیں وہ 110، 125 یا 120 سال کی عمر ہی پاسکتے ہیں، اس سے زیادہ نہیں۔

لوگوں کی عمروں کے ڈیٹا کی بنیاد پر ماہرین کا خیال ہےکہ موجودہ حالات میں ہم زیادہ سے زیادہ 115 اور انتہائی صورت میں 125 سال کی عمر پا سکتے ہیں۔

Browse Latest Weird News in Urdu