بنگلادیشی ٹری مین کا ہاتھ 16 آپریشن کے بعد ٹھیک ہونے کی امید

Ameen Akbar امین اکبر ہفتہ 7 جنوری 2017 23:52

بنگلادیشی ٹری  مین  کا ہاتھ 16 آپریشن کے بعد ٹھیک ہونے کی امید

بنگلا دیش سے تعلق رکھنے والے ابولباجندار کو ٹری مین بھی کہا جاتا ہے۔ وہ دنیا کی نایاب ترین جنیاتی بیماریوں میں سے ایک epidermodysplasia verruciformis کا شکار ہے۔ اس بیماری کے شکار افراد کو عام طور پر Tree Man کہا جاتا ہے۔ اس وقت دنیا میں صرف چار افراد ایسے ہیں جو اس بیماری کا شکار ہے۔
27سالہ ابولباجندار کا کیس پچھلے سال ڈاکٹروں کے سامنے آیا تھا۔ ڈاکٹروں نے 16 آپریشن کر کے اس کے ہاتھوں سے5 کلوگرام(11 پاؤنڈ) جما ہوا مواد ہٹایا ہے۔

(جاری ہے)

سابق رکشا ڈرائیور ابولباجندار اس سے پہلے اپنی بیٹی کو بھی گود میں نہیں اٹھا سکتا تھا تاہم امید ہے کہ جلد ہی ہسپتال سے چھٹی ملنے کے بعد وہ نارمل زندگی گزار سکے گا۔
ڈھاکا میڈیکل کالج ہوسپیٹل کے پلاستک سرجری کوارڈینٹر سمانتا لال سین کاکہنا ہے کہ ابولباجندار کا علاج طبی سائنس کی تاریخ کی اہم پیش رفت ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ اگلے چند دنوں میں ابولباجندار کے چند مزید چھوٹے آپریشن کر کے اس کے ہاتھ کو پہلے کی سی مکمل ساخت میں بحال کر کے اسے ہسپتال سے ڈسچارج کر دیا جائے گا۔
سمانتا لال سین کا کہنا ہے ابولباجندار وہ پہلا شخص ہے، جس کا اس مرض میں علاج ممکن ہوا ہے۔ پچھلے سال انڈونیشیا سے تعلق رکھنے والا ایک شخص اس بیماری سے وفات پا چکا ہے۔

Browse Latest Weird News in Urdu