چڑیا گھر کی انتظامیہ چاہتی ہے کہ شہری انہیں وہ مکڑی پکڑ کر دیں، جس کا کاٹا 15 منٹ میں مرجاتا ہے

Ameen Akbar امین اکبر پیر 23 جنوری 2017 23:55

چڑیا گھر کی انتظامیہ چاہتی ہے کہ شہری انہیں وہ مکڑی پکڑ کر دیں، جس کا کاٹا 15 منٹ میں مرجاتا ہے

آسٹریلیا کا ایک چڑیا گھر چاہتا ہے کہ ذمہ دار شہری فنل ویب سپائیڈر کو پکڑنے میں ان کی مدد کریں تاکہ وہ اس کی مدد سے زہروں کے تریاق بنا سکیں۔
فنل ویب سپائیڈر انسانوں کو نقصان پہنچانے کے حوالے سے خطرناک ترین مکڑی سمجھی جاتی ہے۔ یہ لکڑیوں کے ڈھیر، مٹی، کپڑوں کےڈھیر یا جوتوں میں چھپے ہو سکتی ہے ۔
نیو ساؤتھ ویلز کے آسٹریلین ریپٹائل پارک کا کہنا ہے کہ شہری اس مکڑی کو مارنے کی بجائے اسے اُن کے حوالے کر دیں تاکہ اس سے وہ زہر کا تریاق بنا سکیں۔

(جاری ہے)

پارک نے ایک ویڈیو بھی جاری کی ہے، جس میں شہریوں کو محفوظ رہتے ہوئے اس مکڑی کو پکڑنے کا طریقہ بتایا گیا ہے۔
آسٹریلیا میں مستقل طور پر سانپوں اور فنل ویب سپائیڈر کے زہر کی فراہمی کی کی ضرورت ہوتی ہے۔ آسٹریلین ریپٹائل پارک کامن ویلتھ سیرم لیبارٹریز کو زہر سپلائی کرنے والا اکیلا سپلائر ہے، جس کے لیےپارک 300 سانپوں اور 500 مکڑیوں سے زہر حاصل کرتا ہے۔
آسٹریلین فنل ویب سپائیڈر 1 سینتی میٹر سے 5 سینٹی میٹر تک ہوتا ہے۔ اس کے زہر کے دانت اتنے طاقتور ہوتے ہیں کہ جوتوں میں یا انگلی کے ناخنوں میں سوراخ کر دیں۔
ریکارڈ کے مطابق اس مکڑی کی وجہ سے گزشتہ 100 سالوں میں 27 اموات ہوئی ہیں۔

Browse Latest Weird News in Urdu