کرونا وائرس اور اس سے بچائو

Corona Virus Or Iss Se Bachao

Natasha Rehman نتاشہ رحمن جمعرات 27 فروری 2020

Corona Virus Or Iss Se Bachao
ذرائع ابلاغ کے مطابق دنیا بھر میں متاثرہ افراد کی تعداد 78 ہزار 600سے زائد  ہو گئی  ایران میں 6 اور اٹلی میں 2 افراد وائرس سے ہلاک ہو چکے ہیں۔ چین کے علاوہ خطرناک وائرس کی تباہ کاریاں دنیا بھر میں پھیلتی جا رہی ہیں، چین میں مزید 630 افراد میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ایرن میں 28 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق کے بعد متاثرہ مریضوں کو ایران کے شہر قم کے ایک ہسپتال میں الگ تھلگ رکھا گیا ہے جبکہ شہر کے تعلیمی ادارے بند کر دیئے گئے ہیں۔

اٹلی میں کرونا وائرس سے 2 ہلاکتیں ہوئی ہیں جبکہ متاثرہ مریضوں کی تعداد 79 ہو گئی ہے۔ اٹلی کے وزیراعظم کا کرونا وائرس سے متاثرہ علاقوں میں آنے جانے پر پابندی کا اعلان کر دیاہوا ہے چین کے وسطی شہر ووہان میں یہ مہلک وائرس دسمبر میں نمودار ہوا تھا اور اس نے چند ہی ہفتوں میں ہزاروں افراد کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا۔

(جاری ہے)

چین میں اس وائرس سے 2465 افراد مارے جاچکے ہیں اور دنیا بھر میں 78 ہزار سے زیادہ افراد متاثر ہوئے ہیں۔

سب سے متاثرہ شہر ووہان کے ملک کے دوسرے علاقوں سے زمینی اور فضائی رابطے منقطع ہیں۔اس کے مکین محصور ہو کررہ گئے ہیں جبکہ دنیا کے بہت ملکوں کی فضائی ٹرانسپورٹ کی کمپنیوں نے چین کے لیے اپنی پروازیں بھی بند کردی ہیں۔جنوبی کوریا میں بھی 123 افراد متاثر ہوئے ہیں۔جبکہ پاکستان میں بھی کرونا وائرس کے دو کیسز سامنے ٓگئے ہیں کرونا وائرس اب تک پانچ براعظموں تک پھیل چکا ہے پاکستان میں جن دوافرادمیں اس وائرس کی تصدیق ہوئی ہے  یہ دونوں کچھ روز قبل ایران کا سفر کر کے واپس آئے تھے. ان میں سے ایک کراچی کے آغا خان ہسپتال اور دوسرا پمز اسلام آباد میں زیر علاج ہے اٹلی کی طرح پاکستان میں ایران سے ملنے والی سرحد کو بند کردیا گیا ہے،تمام ائیر پورٹس اور بندرگاہوں پرہابر سے انے والے افرادکے ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں ترقی یافتہ ممالک امریکہ اور فرانس بھی اس وائرس سے متاثرہوا ہےا س بات کا پتہ لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے مہلک کورونا وائرس جانوروں سےانسانوں میں کیسے پہنچا۔

ایک رپورٹ کے مطابق چین کے کسی علاقے میں ہوا میں اڑتی ایک چمگادڑ نے اپنی لید میں کرونا وائرس چھوڑا یہ وائرس جنگل کی زمین پر گرا جہاں پینگولین نام کے جانور کو اس فضلے سے یہ وائرس ملا۔یہ وائرس دوسرے جانوروں میں پھیلا۔ یہ متاثرہ جانور انسانوں کے ہاتھ لگا اور یہ بیماری انسانوں میں پھیلنی شروع ہوئی اور دنیا میں وبا کی شکل اختیار کرنے لگی۔

مشکلات اتی ہیں لیکن ان کو حل کرنے اور ان کا ڈٹ مقابلہ کرناہم سب کا فرض ہے کسی بھی بیماری میں شہریوں کو خود بھی آگاہی حاصل کرنی ہوتی ہے اور احتیاطی تدابیر اپنانا ہوتی ہیں. لوکوں کو چاہیے کہ نزلہ, بخار, جسم درد, قے کی صورت میں فوری اپنے ٹیسٹ کرائیں, ماسک استعمال کریں اور مکمل کلیئر ہونے تک میل جول سے گریز کریں. اس بیماری سے ہم نے خود بچنا ہے اس لیے یہ تمام احتتاط ہم نے خود کرنی ہے خطرہ اور ڈر ہرکسی کو ہے اس ہیماری سے اس لئے اپنی حفاظت کے لیےسب سے پیلے خود کو صاف رکھنا ہے جسم کی صفائی ضروری ہے اور خود کو صاف رکھنے کاسب سے اچھاطریقہ وضو ہےپانچ وقت کے وضو سے ہم خود کو ٖصاف رکھ سکتے ہیں پینے میں صبح سویرے اٹھ کر پانی پیے،،کہاجاتا ہے کہ پیاز کھانے سے کہیں بیماریاں ختم ہوتی ہے اس لیے کھانے میں پیازکو سلادکے ساتھ ضرورکھائیں اب  تو وییسے بھی موسم بدل رہا ہے تواس موسم میں سلاد کا استعمال زیادہ ہو جاتا ہے سلاد میں چونکہ کچھ لوگ لیموں بھی استعمال کرتے ہیں اس لیے لیموں کے استعمال کے ساتھ ساتھ سیب کے سرکہ کا استعمال کریں کیونکہ یہ سب چیزیں وائرس اور جراثیموں کاخاتمہ کرتے ہیں امید کرتے ہیں اس وائرس کی ابھی تک کوئی دوائی نہیں بنائی لیکن امید کرتے ہیں یہ خطرہ ناک وائرس مزید نا زیادہ ہو اور کو لوگ اس بیماری مین مبتلاہیں اللہ پاک ان کوجلد  صحت یاب کرے ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا بلاگ کے لکھاری کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

© جملہ حقوق بحق ادارہ اُردو پوائنٹ محفوظ ہیں۔ © www.UrduPoint.com

تازہ ترین بلاگز :