حکومت پاکستان نے صدر مشرف کی وردی بارے دولت مشترکہ کا مطالبہ مسترد کردیا،صدر مشرف کو دوعہدے رکھنے کا حق آئین نے دیا ہے‘دولت مشترکہ پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت سے باز رہے‘شیر افگن

پیر 25 ستمبر 2006 16:02

حکومت پاکستان نے صدر مشرف کی وردی بارے دولت مشترکہ کا مطالبہ مسترد ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین 25ستمبر2006) حکومت پاکستان نے دولت مشترکہ کی طرف سے پاکستان میں صدر اور آرمی چیف کے عہدے الگ کرنے کی تجویز کو مسترد کردیا ہے صدر مشرف کو دو عہدے رکھنے کا اختیار انہیں آئین نے دیا ہے دولت مشترکہ کا بیان پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت ہے ڈان میکنن کو باقی ملکوں پر دھیان دینا چاہیے جہاں مسلمانوں پر ظلم ہورہا ہے ۔

ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر برائے پارلیمانی ڈاکٹر شیر افگن نیازی نے پیر کے روز نجی ٹیلی ویژن سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ دولت مشترکہ کی طرف سے پاکستان میں صدر اور آرمی چیف کے عہدے الگ کرنے سے متعلق بیان پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت ہے ۔ صدر مشرف کو دو عہدے رکھنے کا اختیار ملک کے آئین اور قانون نے دیا ہے کسی کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ ان پر اعتراض کرے ۔

(جاری ہے)

شیر افگن نے کہا کہ دولت مشترکہ کے سیکرٹری جنرل ڈان میکنن گائے بگائے جیسے بیانات دیتے رہتے ہیں حالانکہ ان کو ایسا نہیں کرنا چاہیے انہوں نے کہا کہ ڈان مکینن پاکستان کو چھوڑ کر باقی ممالک کے معاملات پر دھیان دیں جہاں مسلمانوں پر ظلم ہورہا ہے ان کا نوٹس لیں ۔ پاکستان میں وردی کا معاملہ اس کا اندرونی معاملہ ہے اس پر تبصرہ کرنا یا تجویز دینا نامناسب ہے ۔

پاکستان کے آئین میں یہ درج کیا ہوا ہے کہ صدر وردی پہن سکتے ہیں نہ وہ وردی اتاریں گے اور نہ ہی دولت مشترکہ کے کہنے پر اتاریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت کشمیر ، فلسطین اور اسی طرح لبنان میں جو کچھ ہوا ہے وہ اس حوالے سے بات کریں ۔ ڈان مکینن اکثر پاکستان کے معاملات میں ٹانگ اڑانے کی کوشش کرتے ہیں لگتا ہے کہ اس سلسلہ میں ان کی کوئی ذاتی عناد ہے۔ شیر افگن نے دولت مشترکہ کے سیکرٹری جنرل کو خبر دار کیا کہ وہ آئندہ اس طرح کے بیانات دینے سے گریز کریں اور اپنی حد میں رہیں ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں صدر وردی کے ساتھ ہی دوبارہ صدر منتخب ہوں گے ۔

متعلقہ عنوان :