کینیڈا،پولیس سربراہ نے شام بھجوائے جانیوالے عرب نژاد شہری سے معافی مانگ لی

جمعہ 29 ستمبر 2006 23:18

اوٹاوا( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29ستمبر۔2006ء) کینیڈا میں قومی پولیس کے سربراہ نے امریکی حکام کی طرف سے نیو یارک کے جے ایف کے ایئرپورٹ پر گرفتار کر کے شام بھجوائے جانے والے عرب نڑاد کینیڈین شہری سے معافی مانگ لی ہے رائل کینیڈین ماوٴنٹڈ پولیس (آر سی ایم پی) کے کمشنر جیولیانو زکارادیلی نے شہری عرر سے غیر مشروط معافی مانگتے ہوئے کہا کہ ان کی پولیس فورس نے غلطیاں کی ہیں۔

ماہر عرر 2002 میں چھٹی سے واپس کینیڈا آرہے تھے کہ انہیں امریکی حکام نے حراست میں لے لیا کیونکہ انہیں کینیڈا کی پولیس نے ’اسلامی دہشت گرد‘ قرار دیا تھا۔ ان کی پیدائش شام کی تھی اور امریکی حکام نے انہیں شام بھیج دیا۔ماہر عرر کو ایک سال تک شام کی جیل میں رکھا گیا جہاں ان پر تشدد بھی کیا گیا۔

(جاری ہے)

ان کو کینیڈا کے حکام کی کوششوں کے بعد رہا کیا گیا تھا۔

کینیڈا کی حکومت نے اس واقعہ پر انکوائری کی رپورٹ میں کہا ہے کہ ماہر عرر گیارہ ستمبر کے حملوں کے بعد امریکی رد عمل اور مشتبہ دہشتگردوں کی تلاش میں پھنس گئے تھے۔یہ رپورٹ گزشتہ ہفتے شائع ہوئی اور اس میں کینیڈا کی پولیس پر سخت تنقید کی گئی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کینیڈین پولیس نے اس عرب نڑاد شہری کے بارے میں غلط اور بے بنیاد معلومات فراہم کی تھیں۔

پولیس کے سربراہ نے کہا ہے کہ وہ انکوائری کمیشن کے تئیس سفارشات کو قبول کرتے ہیں، لیکن ان کا مستعفی ہونے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔انہوں نے ماہر عرر سے معافی میں کہا ہے ’میں آپ سے اور اپ کے بیوی بچوں سے کھلے عام معافی مانگنے کا یہ موقع لینا چاہتا ہوں۔ پولیس کی وجہ سے آپ پر بڑی ناانصافیاں ہوئی ہیں اور اس کے لیئے ہم معذرت خواہ ہیں کہ آپ کو اور آپ کے خاندان کو اتنی تکلیف پہنچی ہے۔‘کینیڈا میں حکام نے ماہر عرر سے معافی مانگ لی ہے لیکن امریکی حکام اب تک اس معاملے میں خاموش ہیں۔ کینیڈا کے داخلی سکیورٹی کے وزیر کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایک بار پھر امریکہ کے داخلی سکیورٹی کے سربراہ مائکل چیرٹکاف کو اس کی طرف متوجہ کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :