جیمز ویب ٹیلی سکوپ نے نظام شمسی کے باہر سپر ارتھ نامی سیارے پر گیسوں کی موجود گی کا پتہ چلا لیا

جمعرات 9 مئی 2024 18:21

جیمز ویب ٹیلی سکوپ نے نظام شمسی کے باہر سپر ارتھ  نامی سیارے پر گیسوں ..
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 مئی2024ء) جیمز ویب ٹیلی سکوپ نے نظام شمسی کے باہر سپر ارتھ نامی سیارے پر گیسوں کی موجودگی کا پتہ چلایا ہے ۔انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق نئے دریافت ہونے والے سیارے کی درجہ بندی ’’سپر ارتھ ‘‘ کے طور پر کی گئی ہے۔ ہم سے 40 سے 41 نوری سال کے فاصلے پر موجود یہ سیارہ ہماری زمین سے بڑا لیکن نیپچون سے چھوٹا ہے اس کی سطح پر چٹانیں ہیں اور جیمز ویب ٹیلی سکوپ نے اس پر ماحولیاتی گیسوں کی موجودگی کا پتہ چلایا ہے ۔

اس کا اپنے سورج کے گرد مدار خطرناک حد تک اس سورج کے قریب ہے اور اس سورج کا حجم ہمارے سورج سے قدرے کم ہے۔ ماہرین فلکیات کے مطابق یہ ہمارے نظام شمسی سے باہر کسی بھی چٹانی سیارے کے ماحول کی موجودگی کا اب تک کا بہترین ثبوت ہے۔

(جاری ہے)

ایک ایسی خصوصیت جو زندگی کو محفوظ رکھنے کے کسی بھی امکان کے لیے ضروری تصور کی جاتی ہے۔یہ سیارہ اپنے سورج کے گرد مدار میں ایک چکر 18 گھنٹے میں مکمل کرتا ہے۔

’’55کینسری ای‘‘ ان پانچ سیاروں میں سے ایک ہے جو کینسری ای نامی اپنے سورج کے گرد مدار میں گردش کرتے ہیں۔اس کا قطر زمین سے دوگنا اور کثافت زمین سے قدرے زیادہ ہے۔ خلائی تحقیقی کے امریکی ادرے ناسا کے مطابق اس سیارے کا اپنے سورج سے فاصلہ اتنا کم ہے کہ زیادہ امکان اس بات کا ہے کہ اس کی سطح کا کچھ حصہ پگھلی ہو ئی حالت میں ہو۔یہ امکان بھی ہے کہ اس سیارے کا ایک حصہ ہمیشہ سورج کے سامنے اور دوسر ا ہمیشہ تاریکی میں رہتا ہے۔

ماہرین کے مطابق اس سیارے ک آب و ہوا ممکنہ طور پر ماحول کاربن ڈائی آکسائیڈ یا کاربن مونو آکسائیڈ سے بھرپور ہے لیکن اس میں پانی کے بخارات اور سلفر ڈائی آکسائیڈ جیسی دیگر گیسیں بھی ہو سکتی ہیں ۔ سائنسی جریدے نیچر میں شائع ہونے والی تحقیقی رپورٹ کے مرکزی مصنف ناسا کی جیٹ پروپلشن لیبارٹری کے سائنسدان رینیو ہو نے کہا ہے کہ موجودہ مشاہدات ماحول کی صحیح ساخت کی نشاندہی نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ سیارے کے گردموجود گیسوں کی تہہ کی موٹائی زمین سے زیادہ بھی ہو سکتی ہے۔ اس کی پہلی بار نشاندہی اگست 2004 میں کی گئی تھی۔\932

متعلقہ عنوان :