مولانا فضل الرحمن نے حامد کرزائی کے خط کا جواب دیدیا‘کرزائی روس کیخلاف لڑ سکتے ہیں تو امریکہ کیخلاف کیوں نہیں لڑ سکتے ؟

اتوار 19 نومبر 2006 15:05

مولانا فضل الرحمن نے حامد کرزائی کے خط کا جواب دیدیا‘کرزائی روس کیخلاف ..
لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین19نومبر2006 ) متحدہ مجلس عمل کے جنرل سیکرٹری مولانا فضل الرحمن نے افغانی صدر حامد کرزائی کے خط کے جواب میں لکھا ہے کہ وہ روس کے خلاف جدوجہد کر سکتے ہیں تو امریکہ کے خلاف جنگ کیوں نہیں لڑ سکتے؟حامد کرزائی نے اپنے خط میں مولانا فضل الرحمن کو لکھا تھا کہ وہ خو دبھی طالبان کا حصہ رہے ہیں لیکن اس وقت افغانستان میں امن کیلئے مولانا فضل الرحمن کی مدد کی ضرورت ہے ۔

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات مولانا امجد خان نے محب نبی ‘حافظ ندیم شہزاداور جمال عبدالناصر کے ہمراہ پریس کانفرنس میں بتایا کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) نے 60رکنی شرکاء کا اعلان کر دیا ہے اور 2007ء کے عام انتخابات کیلئے تیاریاں شروع کر دی ہیں ۔ 2007ء کو 1857ء کی جنگ آزادی کی یاد میں منایا جائے ۔

(جاری ہے)

اس سلسلہ میں آئندہ برس ملک بھر میں کانفرنسیں اور سیمینارز منعقد کئے جائینگے جن میں مذہبی جماعتوں کے رہنما خطاب کرینگے ۔

انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن نے کارکنوں کو بڑی عوامی تحریک کی تیاری کا حکم دے دیا ہے اور ہم آئندہ برس عوامی کنونشن کے ذریعے رائے عامہ کو حکومت کے خلاف ہموار کرینگے اور حکومت کے خلاف ایک چارج شیٹ عوام کی عدالت میں بھی لائینگے ۔ حکومت کے خلاف تحریک چلانے کا فیصلہ ہو چکا ہے پیپلز پارٹی سمیت اے آرڈی ہمارا ساتھ دے ۔ پیپلز پارٹی نے آئین بنایا تھا اب آئین بچانے کیلئے ہمارے قدم کے ساتھ قدم ملا کر چلے ۔

تمام اپوزیشن جماعتوں سے بھر پور رابطے ہیں ۔اپوزیشن جماعتیں چوہدری نثار علی خان کی رہائش گاہ پر ہونے والے اجلاس کے فیصلوں کی پاسداری کرے ۔ ہمارے استعفے مولانا فضل الرحمن کے پاس ہیں اور جب وہ مناسب سمجھیں گے تو استعفے پیش کر دینگے ۔ انہوں نے 60رکنی مجلس عاملہ کا بھی اعلان کیا جن میں مولانا فضل الرحمن ‘سید امیر گیلانی ‘محمد مراد ‘قمر الدین ‘امان اللہ ‘عبدالغفور حیدری ‘ملک سکندر خان ‘محمد یوسف ‘ قاری شیرا فضل ‘ قاری فیاض الرحمن علوی ‘محمد امجد خان ‘ شمس الرحمن شمسی ‘ عزیز اللہ ساتکزئی ‘خواجہ محمد زاہد ‘ محمد اکرم خان درانی ‘ جلال الدین ‘مفتی ابرار سلطان ‘ قاری عبدالباعث صدیقی ‘ گل نصیب خان ‘شجاع الملک ‘ سید ہدایت اللہ شاہ ‘عبدالغنی ‘محمد خان شیرانی ‘امیر زمان ‘مفتی عبدالستار ‘ نور محمد ‘ حافظ حسین احمد ‘ڈاکٹر اسماعیل بلیدی ‘حاجی گل محمد دمڑ ‘عبدالصمد‘ڈاکٹر خالد محمود سومرو‘ سراج احمد امروٹی ‘ خان محمد ربانی ‘محمد عثمان ‘ عبدالرزاق لاکھو‘عبدالرحمن جمالی ‘محمد اسلم غوری ‘قاضی حمید اللہ خان ‘افتخار حقانی ‘ عبداللہ ‘رشید لدھیانوی ‘صاحبزادہ خلیل احمد ‘جمیل االرحمن درخواستی ‘حافظ ریاض احمد درانی ‘قاری سہیل عباسی ‘ عطاء الرحمن ‘حافظ فضل محمد ‘ عبداللہ ‘ مفتی محمد ادریس ‘ جاوید انور چنا ‘ حاجی محمد ادریس ‘عبدالمجیدندیم ‘تاج محمد ‘ میاں مظہر نثار ‘ عبدالمالک شاہ ‘ عطاء اللہ شہاب ‘معراج الدین ‘نذیر فارقی ‘مفتی ابرار احمد اور عبدالکریم عابد شامل ہیں ۔